بولان میں پاکستانی فورسز کی جانب سے دوسرے روز بھی آپریشن کی جارہی ہے، آپریشن میں حصہ لینے والے گن شپ ہیلی کاپٹر مختلف مقامات پر شیلنگ کررہے ہیں۔
اطلاعات کے مطابق گذشتہ روز سے جاری آپریشن میں فورسز بڑی تعداد میں مختلف اطراف سے جمبرو، تلانگ، کمان،جھالاوان، لونی، میژداری میں پیش قدمی کررہی ہے۔ اس دوران علاقے کی کلئرینس بھی کی جارہی ہے۔
فورسز کو گن شپ ہیلی کاپٹروں کی مدد حاصل ہے۔ آج دوسرے روز بھی مختلف پہاڑی سلسلوں میں گن شپ ہیلی کاپٹروں کی شیلنگ جاری ہے۔
آپریشن کا آغاز دو روز قبل جھالاوان تنک کے علاقے میں پاکستانی فورسز پر ایک بڑے حملے کے بعد کیا گیا۔ حملے میں مسلح افراد نے فورسز پوسٹ پر قبضہ کرکے اسلحہ اور گولہ بارود کو بھی اپنے تحویل میں لیا تھا۔ بعدازاں علاقے میں فورسز کی مزید نفری پہنچی جہاں ان کی گاڑی کو آئی ای ڈی حملے میں نشانہ بنایا گیا۔
حکام کے مطابق دونوں حملوں میں فورسز کے 9 اہلکار ہلاک اور 12 اہلکار زخمی ہوئے ہیں۔ ہلاک اور زخمی اہلکاروں میں صوبیدار سمیت پاکستانی فوج کا کیپٹن شامل ہے۔
دونوں حملوں کی ذمہ داری بلوچ لبریشن آرمی نے قبول کی۔ تنظیم کے ترجمان جیئند بلوچ کے مطابق دونوں حملوں میں پاکستانی فوج کے 13 اہلکار ہلاک اور متعدد زخمی ہوئے ہیں۔
دریں اثناء بلوچ لبریشن آرمی کی جانب سے قبضے میں لیے گئے پاکستان فوج کے اسلحہ اور گولہ بارود کی تصویر جاری کی گئی ہے جس میں اسلحہ اور دیگر سامان سمیت پاکستانی فورسز کی وردیاں دیکھی جاسکتی ہے۔
عسکری حکام نے تاحال آپریشن کے حوالے سے کوئی تفصیلات فراہم نہیں کی ہے۔