بلوچ لبریشن آرمی کے ترجمان جیئند بلوچ نے نامعلوم مقام سے بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ بی ایل اے کے سرمچاروں نے آج بولان کے علاقے شاہرگ جھالاوان تنک کے مقام پر پاکستانی فوج کے ایک قافلے کو بارودی سرنگ سے نشانہ بناکر دشمن فوج کے دو اہلکار ہلاک جبکہ فوجی کیپٹن سمیت سات اہلکار زخمی کردیئے۔ اس حملے کی ذمہ داری بلوچ لبریشن آرمی قبول کرتی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ بی ایل اے کے سرمچاروں نے فوجی قافلے کو اس وقت نشانہ بنایا جب دشمن فوج گذشتہ رات فوج کے پوسٹ پر قبضہ کرنے اور گیارہ اہلکار ہلاک کرنے والے سرمچاروں کی ایلیٹ ٹیم کا پیچھے کرنے کیلئے مزید نفری بھیج رہی تھی۔ سرمچاروں نے تعاقب کی کوشش کرنے والے دشمن کی تازہ دم فوجی نفری کے قافلے کو بارودی سرنگ نصب کرکے دھماکہ سے اڑا دیا، جس کے نتیجے میں دو اہلکار موقع پر ہلاک اور فوجی کیپٹن سمیت سات اہلکار زخمی ہوگئے جبکہ ایک گاڑی مکمل طور پر تباہ ہوگیا۔ جسکی وجہ سے ایک بار پھر دشمن فوج پسپا ہونے پر مجبور ہوگیا۔
جیئند بلوچ نے مزید کہا کہ بلوچ لبریشن آرمی کی جنگ آزاد و خودمختار بلوچستان کے قیام کیلئے ہے اور جب تک ہم اپنے حتمی منزل تک نہیں پہنچتے، قابض افواج پر ہمارے حملے جاری رہیں گے اور قابض کے انخلاء تک بلوچ قوم کی حمایت و عملی کمک سے ان حملوں کی شدت میں بتدریج اضافہ کیا جاتا رہے گا۔
خیال رہے کہ گذشتہ روز جھالاوان تنک میں ہی نامعلوم افراد نے پاکستانی فورسز کے چیک پوسٹ پر حملہ کرکے قبضہ کر لیا تھا۔ اس حملے میں پاکستانی حکام کے مطابق نو اہلکار ہلاک ہوئے تھے جبکہ دوسری جانب بی ایل اے نے حملے کی زمہ داری قبول کی تھی۔ تنظیم کے ترجمان جیئند بلوچ نے بیان میں کہا کہ حملے میں 11 اہلکار ہلاک اور متعدد زخمی ہوئے جبکہ پوسٹ پر قبضے کے بعد سرمچاروں نے فورسز کا اسلحہ بھی ضبط کر لیا۔
پاکستان کے وزیراعظم سمیت مختلف اعلیٰ سرکاری شخصیات نے ان حملوں کی شدید مذمت کی ہے۔