افغانستان : کندھار میں 4 بم دھماکے، متعدد افراد ہلاک و زخمی

729

افغانستان کے جنوبی صوبے کندھار کے چار مختلف اضلاع طالبان کی جانب سے پرتشدد حملے ہوئیں۔

دی بلوچستان پوسٹ نیوز ڈیسک رپورٹ کے مطابق افغانستان کے جنوبی صوبے کندھار کے ضلع دامان، ژڑی، اسپین بولدک اور ارغنداب میں طالبان کی جانب سے افغان فورسز پر حملے کئے گئے۔

طالبان کی جانب سے پہلا کندھار شہر سے متصل دامان ضلع کے پولیس مرکز پر بارودی مواد سے بھرے مزدا ٹرک کے ذریعے کیا گیا جس میں ضلعی پولیس سربراہ عبدالودود سمیت نو پولیس، خفیہ ادارے این ڈی ایس کے دو اہلکار سمیت 15 شہری اور ضلعی کمشنر دفتر 7 ملازم زخمی ہوئے ہیں ۔

دوسرا حملہ کندھار کے ضلع ژڑی کے علاقے کلی وزیر میں ہوا، جس عسکری حکام کے مطابق ایک اہلکار ہلاک ہوا۔

کندھار صوبے میں تیسرا حملہ ضلع اسپین بولدک کے بازار میں افغان فورسز کے گاڑی پر ہوا جس میں ایک اہلکار ہلاک جبکہ تین زخمی ہوئیں۔

جبکہ آج چوتھا دھماکہ ژڑی ضلع ہی میں پاشمول کے علاقے میں ہوا، جہاں افغان فورسز نے دعویٰ کیا بارود سے بھرے مزدا ٹرک کو ہدف تک پہنچنے سے قبل ہی فائرنگ کرکے تباہ کیا۔

دریں اثناء آج کندھار کے ضلع ارغنداب اور پنجوائی میں بھی طالبان نے فورسز کے کیمپوں پر حملے کئے۔

ارغنداب میں ترناوہ، خسرو آباد، کلی بابر،  کوھک اور لاہور کے علاقوں میں طالبان نے حملے کئے، جبکہ پنجوائی میں چھارخاب، گل باغ، چھل غور اور یخ چاہ کے علاقوں میں فورسز کے چیک پوسٹ اور کیمپوں پر حملے ہوئیں۔

جب حملوں میں تیزی کے حوالے سے دی بلوچستان پوسٹ نے طالبان ذرائع سے بات چیت کرتے ہوئے پوچھا تو انہوں نے بتایا کہ حملوں میں تیزی و شدت امریکہ کی جانب سے دوحہ معاہدے کی خلاف ورزی کے ردعمل میں کیا گیا ہے ۔

طالبان ذرائع کے بقول گذشتہ رات امریکی جنگی طیاروں نے ژڑی اور پنجوائی اضلاع میں بمباری کی ہے ۔

خیال رہے کہ امریکہ و طالبان کے درمیان امن معاہدے کے بعد بین الافغانی مذاکرات کا آغاز بھی ہوچکا ہے تاہم مذاکرات کے بعد بھی طالبان کے حملوں میں کمی نہیں آیا ہے ۔