حضرت گل بلوچ کے بیٹے کو تین دن قبل نیمروز شہر سے اغواء کیا گیا تھا جس کے بعد آج اس کا گولیوں سے چھلنی لاش برآمد ہوا۔
دی بلوچستان پوسٹ نیوز ڈیسک رپورٹ کے مطابق افغانستان کے صوبے نیمروز کے معروف بزرگ بلوچ شخصیت حضرت گل بلوچ کے بیٹے نجیب بلوچ کو اغواء کے بعد قتل کردیا گیا ۔
نیمروز کے سیکیورٹی حکام کے مطابق نجیب بلوچ دسمبر کی بیس تاریخ کو شہر کے وسط سے نامعلوم افراد کے ہاتھوں اغواء ہوئے جس کے بعد اس کی تلاش کےلئے کوششوں کا آغاز کیا گیا تاہم آج نیمروز کے ضلع چخانسور سے اس کی گولیوں سے چھلنی لاش برآمد ہوئی ۔
خیال رہے کہ حضرت گل بلوچ کا شمار افغانستان میں بلوچستان کے تحریک آزادی کے ہمدردوں میں ہوتا ہے، ستر کے دہائی میں جب بلوچستان سے نواب خیر بخش مری کی قیادت میں ہزاروں بلوچوں نے جلاوطنی اختیار کی تو افغانستان میں حضرت گل بلوچ نے بلوچ مہاجرین کی وہاں سماجی مسائل کی حل کےلئے انتہائی کوشش کی تھی اور حالیہ صدی کے ابتداء جب بلوچستان میں پانچویں شورش کے آغاز کے بعد ہزاروں بلوچوں نے ایک دفعہ پھر افغانستان میں ہجرت کی تو وہاں حضرت گل بلوچ نے اپنے خاندان کے ہمراہ بلوچ مہاجرین کی ہر ممکن خدمت و مدد کی ۔
واضح رہے کہ حالیہ دنوں میں ایک طرف جہاں بلوچستان میں پاکستان آرمی نے بڑے پیمانے کی آپریشن کا آغاز کیا ہے وہی دوسری جانب بلوچستان سے باہر بلوچ سیاسی کارکنوں اور بلوچ تحریک کے ہمدردوں کو نشانہ بنایا جارہا ہے ۔