کوئٹہ میں پولیس وین پر حملے کی ذمہ داری قبول کرتے ہیں ۔ بی ایل اے

377

بلوچ لبریشن آرمی کے ترجمان جیئند بلوچ نے نامعلوم مقام سے بذریعہ ای میل کوئٹہ میں گذشتہ روز پولیس پر حملے کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے کہا ہے کہ بی ایل اے کے سرمچاروں نے کوئٹہ کے علاقے اسپنی روڈ پر پولیس کی ایک گاڑی کو دستی بم حملے میں نشانہ بنایا۔ سرمچاروں کے اس حملے میں کم از کم تین پولیس اہلکار زخمی ہوئے۔ اس حملے کی ذمہ داری ہماری تنظیم بلوچ لبریشن آرمی قبول کرتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ بی ایل اے اس سے قبل متعدد بار پولیس اور لیویز جیسی بلوچ اکثریتی فورسز کو یہ تنبیہہ جاری کرچکی ہے کہ وہ قابض پاکستان اور اسکے فوج کے ایماء پر بلوچ تحریک آزادی کے سامنے رکاوٹ بننے سے گریز کریں، لیکن ان فورسز میں کچھ کالی بھیڑیں قابض کے اشارے پر سرمچاروں کی مخبری، بیگناہ بلوچوں پر چھاپوں، گرفتاری وغیرہ میں ملوث ہیں۔ یہ حملہ ان اداروں کیلئے ایک وارننگ ہے۔ اگر قوم دشمن سرگرمیوں سے باز نہیں آیا گیا تو حملوں کی شدت میں اضافہ کیا جائیگا۔

جیئند بلوچ کا کہنا ہے کہ آج تیرہ نومبر یوم بلوچ شہداء کے حوالے سے بلوچ لبریشن آرمی قوم کو یہ پیغام دینا چاہتی ہے کہ گذشتہ دو دہائیوں سے بلوچ قومی آزادی کی جنگ جس پوری آب و تاب سے جاری ہے، یہ بلوچ شہداء کی عظیم قربانیوں کے مرہون منت ہے۔ بلوچ وطن کے شہداء بظاہر بلوچستان کے مختلف علاقوں، قبائل، تعلیمی پس منظر، معاشی پس منظر یا جماعتوں سے تعلق رکھتے نظر آسکتے ہیں لیکن ان سب کی قربانیوں کا مطمع نظر اپنی مادر وطن بلوچستان سے قابض کو نکال کر اسے مکمل آزاد و خود مختار کرنا اور بلوچوں کی آنے والی نسلوں کیلئے ایک نئی روشن صبح کی تعمیر تھی۔ یہ دن جہاں ان تمام معلوم و نامعلوم بلوچ شہداء کو یادوں میں زندہ رکھ کر، نسلوں کے محسنوں کو امر کرنے کا دن ہے، وہیں یہ دن اس بات کے ادراک کا بھی دن ہے کہ قابض دشمن بلوچ کو بلا تفریق جماعت، رنگ، علاقہ، قبیلہ، جنس، عمر قتل کررہا ہے، جو قتل کررہا ہے وہ ہم میں تفریق نہیں رکھ رہا، جو مررہے ہیں انہیں بھی اپنے بیچ پلنے والی تمام تفرقہ بازی کو ختم کرکے مادر وطن کے دفاع کیلئے ایک ہونا چاہیئے۔

انہوں نے کہا کہ بلوچ لبریشن آرمی بلوچ سرزمین پر قربان ہونے والے تمام معلوم و نامعلوم شہداء کو خراج تحسین پیش کرتی ہے اور اس عزم کا اعادہ کرتی ہے کہ بی ایل اے ان شہداء کے قربانیوں کو کبھی رائیگاں جانے نہیں دیگی۔ آزاد قوم و ملک کے حصول کے انکے خواب کو ضرور شرمندہ تعبیر کیا جائیگا۔ آزادی کی یہ جنگ، بغیر مصلحت کے، بغیر رکاؤ کے آخری فتح تک جاری رہیگی۔

بی ایل اے ترجمان کا کہنا ہے کہ ہم قوم سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ بلوچستان سمیت دنیا کے جس کونے میں بھی موجود ہیں، اپنے بلوچ شہداء کو یاد رکھنے اور انہیں خراج تحسین پیش کرنے کیلئے تقریبات منعقد کریں، لوگوں کو آگاہی دیں، تصویریں آویزاں کریں، چراغ روشن کرکے انکے فلسفہ شہادت کو ہرطرف پھیلادیں۔