پنجگور: سیکیورٹی کے نام پر معاشی قتل بند کیا جائے – علاقہ مکین

240

بلوچستان کے ضلع پنجگور میں چیدگی بارڈر کے مکینوں اور کاروباری حضرات نے آج بارڈر بندش کے خلاف مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا ہے کہ پنجگور بلوچستان کے پسماندہ ترین علاقوں میں شمار ہوتا ہے، پہلے یہاں کا ذریعہ معاش زراعت تھی لیکن قحط سالی کی وجہ سے وہ بھی تباہ حالی کا شکار ہے۔ لوگ خلیجی ممالک میں محنت مزدوری کر کے اپنے گھر کا چولہا جلاتے تھے، لیکن اب وہاں بھی روزگار کے مواقع بند ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ اب یہاں کا ذریعہ معاش صرف بارڈر ہے لیکن اب بارڈر پر سیکورٹی فورسز کی جانب سے باڑ لگا کر کاروبار کو بند کردیا گیا ہے۔ بارڈر کی بندش سے یہاں کے لوگوں کی معاشی حالت انتہائی تباہی کی طرف گامزن ہے۔

انہوں نے کہا کہ پنجگور کے بارڈر کی بندش سے پورے مکران و بلوچستان میں بے روزگاری کی لہر اٹھے گی۔ جس کے اثرات پورے معاشرے و ملک پر مرتب ہونگے۔

انہوں نے کہا کہ چیدگی پروم بارڈر پر منشیات سمیت دیگر غیر قانونی کاموں کے حوالے سے سیکورٹی فورسز سے تعاون کیلئے تیارہیں لیکن سیکورٹی کے نام پر عوام کا معاشی قتل ہمیں منظور نہیں ہے۔