بلوچستان کے ضلع پنجگور میں چیدگی بارڈر کے مکینوں اور کاروباری حضرات نے آج بارڈر بندش کے خلاف مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا ہے کہ پنجگور بلوچستان کے پسماندہ ترین علاقوں میں شمار ہوتا ہے، پہلے یہاں کا ذریعہ معاش زراعت تھی لیکن قحط سالی کی وجہ سے وہ بھی تباہ حالی کا شکار ہے۔ لوگ خلیجی ممالک میں محنت مزدوری کر کے اپنے گھر کا چولہا جلاتے تھے، لیکن اب وہاں بھی روزگار کے مواقع بند ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ اب یہاں کا ذریعہ معاش صرف بارڈر ہے لیکن اب بارڈر پر سیکورٹی فورسز کی جانب سے باڑ لگا کر کاروبار کو بند کردیا گیا ہے۔ بارڈر کی بندش سے یہاں کے لوگوں کی معاشی حالت انتہائی تباہی کی طرف گامزن ہے۔
انہوں نے کہا کہ پنجگور کے بارڈر کی بندش سے پورے مکران و بلوچستان میں بے روزگاری کی لہر اٹھے گی۔ جس کے اثرات پورے معاشرے و ملک پر مرتب ہونگے۔
انہوں نے کہا کہ چیدگی پروم بارڈر پر منشیات سمیت دیگر غیر قانونی کاموں کے حوالے سے سیکورٹی فورسز سے تعاون کیلئے تیارہیں لیکن سیکورٹی کے نام پر عوام کا معاشی قتل ہمیں منظور نہیں ہے۔