بلوچ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن کوئٹہ کے رہنماء نذیر بلوچ نے کہا مستونگ کے علاقے سے جامعہ بلوچستان کے تین پروفیسرز ڈاکٹر لیاقت سنی، نظام شاہوانی اور شبیر شاہوانی کو دن دہاڑے اغواء کیا گیا جسکی ہم پرزور الفاظ میں مذمت کرتے ہیں۔
انہوں نے کہا بلوچستان میں تعلیم کے دروازے بند کرنے کی ہمیشہ سے کوشش کیا جارہاہے پہلے بھی کئی اساتذہ کو ٹارگٹ کلنگ کا نشانہ بنا کر شہید کیاگیا حکومت عوام اور اساتذہ کے تحفظ میں مکمل ناکام ہوا ہے اغواء ہونے والوں میں ڈاکٹر لیاقت سنی تاحال لاپتہ ہے اساتذہ کو شہید کرنے اور اغواء کرنے والوں کے خلاف آج تک کوئی کاروائی عمل میں نہیں لائی گئی اور ایسے عناصر آزاد گھوم رہے ہیں ۔
بی ایس او رہنماء نے کہا اساتذہ کی اغواء کے خلاف اور ڈاکٹر لیاقت سنی کے بازیابی کے لیے کل بروز اتوار دوپہر 3 بجے کوئٹہ زون کے جانب سے احتجاج کیا جائے گا جس میں تمام اساتذہ کرام، طلباء سماجی کارکنان علم دوست وطن دوست تنظیموں اور جماعتوں سے شرکت کی اپیل کرتے ہیں۔