بلوچستان کے علاقے مند میں پاکستانی فورسز کی آپریشن جاری ہے، فورسز پہاڑی علاقے میں پیش قدمی کررہے ہیں۔
ذرائع نے ٹی بی پی کو بتایا کہ مند کے علاقے سہرین کوہ، انجیری کوہ اور گردونواح میں پاکستانی فورسز نے آج آپریشن کا آغاز کیا۔
دوران آپریشن تاحال جانی اور مالی نقصانات کی اطلاعات موصول نہیں ہوسکی ہے، دوسری جانب ضلعی حکام نے بھی اس حوالے سے کچھ نہیں بتایا۔
خیال رہے دو روز قبل مذکورہ علاقے میں پاکستانی فورسز کو مسلح حملے میں نشانہ بنایا گیا جس کی ذمہ داری بلوچ مسلح آزادی پسند تنظیم بلوچستان لبریشن فرنٹ نے قبول کی تھی۔
دریں اثناء پاکستانی فورسز نے کیچ کے مرکزی شہر تربت میں ایک بار پھر جانبحق ہونے والے اسحاق کے رشتہ داروں کے گھروں پر چھاپہ مارا ہے۔
اطلاعات کے مطابق تربت آسکانی بازار میں اسحاق بلوچ کے قریبی رشتہ داروں کے گھروں پر پاکستانی فورسز نے چھاپہ مارکر خواتین و بچوں کو تشدد کا نشانہ بنایا اور لوگوں کو دھمکی دی کہ اگر انہوں نے موبائل کا استعمال ترک نہیں کیا تو خواتین کو بھی اٹھایا جائے گا۔
اہلخانہ کا کہنا ہے کہ اسحاق بلوچ کے شہادت کے بعد پاکستانی فوج کا اس کے قریبی رشتہ داروں پر بربریت بدستور جاری ہے آج فوج نے تشدد کے بعد دھمکی بھی دی ہے اگر کسی نے بھی موبائل فون استعمال کی تو اسحاق بلوچ کے بیوہ سمیت بہنوں کو اٹھایا جائے گا۔
واضح رہے کہ گذشتہ مہینے بلیدہ میں جانبحق ہونے والے اسحاق بلوچ کے لاش کو نہ صرف ورثاء کے حوالے کرنے کے بجائے گمنام دفن کردیا گیا تھا بلکہ فاتحہ خوانی پر بیٹھے لوگوں کو بھی تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔
گزشتہ دنوں ایک چھاپے کے دوران اسحاق بلوچ کے قریبی رشتہ دار لیاقت ولد نور محمد اور عارف ولد سفر کو بھی فورسز نے حراست میں لیکر لاپتہ کردیا تھا۔
عسکری حکام نے تاحال اس حوالے کوئی موقف پیش نہیں کی ہے۔