منگل کو کوئٹہ اور پشین میں تاجر رہنما اللہ داد ترین کے قتل کے خلاف شٹر ڈاؤن ہڑتال کی گئی۔ گذشتہ روز بلوچستان کے ضلع پشین میں نامعلوم مسلح افراد نے فائرنگ کرکے مرکزی سکریٹری جنرل انجمن تاجران کو قتل کیا۔
کوئٹہ شہر میں تمام بازار، خریداری مراکز اور دکانیں بند رہیں۔ انجمن تاجران بلوچستان اور پشتونخوا ملی عوامی پارٹی (پی کے ایم اے پی) نے اللہ داد ترین کے قتل پر ہڑتال کی کال دی تھی۔ شہر میں شٹر ڈاؤن ہڑتال کے بعد سڑکوں پر ٹریفک معمول سے کم رہی۔
کوئٹہ میں تاجر برادری کے سربراہ رحیم کاکڑ نے کہا کہ ہم قاتلوں کی گرفتاری کا مطالبہ کرتے ہیں۔ رحیم کاکڑ نے افسوس کا اظہار کیا کہ دن کی روشنی میں تاجروں کے رہنماء کو پشین میں گولی مار دی گئی۔
تاجر رہنماء کے قتل پر پشین میں بھی دکانیں اور بازار بھی بند رہیں۔
اللہ داد ترین کو لوگوں کی بڑی تعداد کی موجودگی میں ان کے آبائی گاؤں لوئی علی زئی میں سپرد خاک کیا گیا مذہبی، سیاسی قائدین اور قبائلی افراد نے واقعے کی شدید مذمت کی اور انتظامیہ سے قاتلوں کو گرفتار کرنے کا مطالبہ کیا۔
پشین سے تعلق رکھنے والے ایک قانون ساز اصغر ترین نے کہا کہ ہم قاتلوں کی گرفتاری تک احتجاج کریں گے۔
ڈپٹی کمشنر پشین قائم خان لاشاری نے کہا کہ تاجر رہنماء کے قتل کے ذمہ داروں کو پکڑنے کی کوششیں جاری ہیں۔ ابھی تک اللہ داد ترین کے ورثاء نے ایف آئی آر درج نہیں کروائی ہے۔ تاہم انہوں نے غمزدہ خاندان کو یقین دلایا کہ قاتلوں کی گرفتاری کے لئے ہر ممکن کوشش کی جائے گی۔