سکالرشپس بحالی کیلئے لانگ مارچ کی حمایت کرتے ہیں – بی ایس اے سی

143

جامعہ ذکریا میں سکالرشپس کی بحالی کےلیے ہونے والے لانگ مارچ کی مکمل حمایت کرتے ہیں – بی ایس اے سی

بلوچ سٹوڈنٹس ایکشن کمیٹی کے مرکزی ترجمان نے اپنے جاری کردہ بیان میں بہاؤالدین زکریا یونیورسٹی ملتان کے بلوچ طلبا کی جانب سے مختص نشستوں پر سکالرشپس کی بحالی کےلیے منعقدہ لانگ مارچ کی مکمل حمایت کرتے ہوئے کہا کہ پنجاب کے جامعات میں مختص نشستوں اور سکالرشپس کا خاتمہ ہزاروں طالبعلموں کے مستقبل کو داؤ پر لگانے کے برابر ہے اور اس حوالے سے دس اکتوبر بروز ہفتہ ملتان سے براستہ لاہور، اسلام آباد کی جانب لانگ مارچ کی مکمل حمایت کرتے ہیں۔

ترجمان نے کہا کہ بلوچستان میں تعلیمی اداروں کی کمی اور سہولیات کی فقدان کے باعث سینکڑوں کی تعداد میں طالبعلم ہر سال پنجاب کا رخ کرتے ہیں، گذشتہ ایک دہائی سے مختلف سکالرشپس کے تحت طالبعلم انھی تعلیمی اداروں میں زیر تعلیم رہے ہیں لیکن گذشتہ سال سے ایک سازش کے تحت اِن تعلیمی اداروں میں بھی بلوچستان کے طلبا کے لیے مختص نشستوں میں کمی لائی جا رہی ہے اور تسلسل کیساتھ مختلف جامعات میں سکالرشپس کا خاتمہ کیا جارہا ہے، ایسے حالات میں جہاں بلوچستان شرح ناخواندگی کے لحاظ سے تمام صوبوں میں سر فہرست ہے وہیں نشستوں کی کمی اور سکالرشپس کا خاتمہ نہایت ہی تشویشناک ہے اور بلوچستان کے طلباء پر تعلیم کے دروازے بند کر دینے کے مترادف ہے۔

ترجمان نے مزید کہا کہ گذشتہ سال جامعہ پنجاب لاہور میں بلوچستان کے طلبا کےلیے مختص نشستوں کو نصف کیا گیا جبکہ رواں سال جامعہ اسلامیہ بہاولپور اور جامعہ ذکریا ملتان میں بلوچستان کے طلبا کےلیے مختص نشستوں پر سکالرشپس کا خاتمہ انہی تعلیم دشمن پالیسیوں کا تسلسل ہے۔

بیان میں کہا گیا کہ اس غیر آئینی اور تعلیم دشمن پالیسی کے خلاف بلوچ سٹوڈنٹس کونسل ملتان کی جانب سے یکم ستمبر 2020 کو جامعہ کے سامنے ایک احتجاجی کیمپ لگایا گیا جو انتظامیہ کی ہٹ دھرمی اور کسی قسم کہ شنوائی نہ ہونے کی وجہ سے تاحال جاری ہے۔ انتظامیہ کی بے حسی اور حکومت کی جانب سے کسی قسم کی یقین دہانی نہ ہونے کے سبب جامعہ ذکریا ملتان کے طالبعلم اسلام آباد کی جانب لانگ مارچ کرنے پر مجبور ہوئے ہیں۔

اپنے بیان کے آخر میں انہوں نے کہا کہ بلوچ سٹوڈنٹس ایکشن کمیٹی طلبا مسائل کے حل کےلیے طالبعلموں کے شانہ بشانہ کھڑی ہے۔ بی ایس اے سی لانگ مارچ میں بلوچ اسٹوڈنٹس کونسل ملتان کی بھرپور حمایت کرتی ہے اور اس حوالے سے ہر فورم پر بلوچ طلباء کےلیے آواز اٹھائے گی۔ حکومت وقت سے اپیل ہے کہ بلوچستان کے طلبا کےلیے مختص سکالرشپس کو جلد از جلد بحال کیا جائے تاکہ ہزاروں طالبعلموں کا مستقبل محفوظ رہے۔