جزائر کی ملکیت پر بلوچستان میں تحریک التواء جمع

534

پشتونخواملی عوامی پارٹی نے بلوچستان اور سندھ کے جزائر کو وفاق کی ملکیت قرار دینے کیخلاف بلوچستان اسمبلی میں تحریک التوا جمع کرادی۔

صدارتی آرڈیننس کیخلاف تحریک التوا رکن صوبائی اسمبلی نصراللہ زیرے نے جمع کرائی۔

تحریک التواء میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ میں اسمبلی کے قواعد و انضباط کار مجریہ 1974ء کے قاعدہ نمبر 70 کے تحت درجہ ذیل تحریک التوا کا نوٹس دیتا ہوں؛ تحریک یہ ہے کہ گذشتہ دنوں وفاقی حکومت نے صوبوں (سندھ اور بلوچستان) کے ساحلوں پر موجودہ جزائر پر غیر قانونی اور آئین کی صریحاََ خلاف ورزی کرتے ہوئے صدارتی آرڈیننس ”پاکستان آئی لینڈ ڈویلپمنٹ اتھارٹی“ کے نام سے قائم کی گئی ہے جو کہ آئین کے شق 172 اور (4)239 کی خلاف ورزی ہے اور صوبوں کی ملکیت پر غاصبانہ قبضہ ہے لہٰذاء اسمبلی کی کارروائی روک کر اس اہم اور عوامی نوعیت کے مسئلے پر فوری بحث کرائی جائیں۔

خیال رہے بلوچستان اور سندھ کے جزائر کو وفاق کی ملکیت میں دینے پر سیاسی اور سماجی حلقوں کی جانب سے سخت رد عمل کا اظہار کیا جارہا ہے۔