مند: لاپتہ نوجوان بازیاب ہوکر گھر پہنچ گیا

298

بازیاب ہونیوالے نوجوان کا بھائی رواں سال نیم مردہ حالت میں بازیاب ہوا تھا جو بعدازاں جانبحق ہوگیا۔

بلوچستان کے علاقے مند سے جبری طور پر لاپتہ کیئے جانیوالا نوجوان گذشتہ روز تربت سے بازیاب ہوکر اپنے گھر پہنچ گیا۔

انیس ولد گہرام کو رواں سال سات مئی کو پاکستانی فورسز نے حراست میں لیکر نامعلوم منتقل کردیا تھا جنہیں پانچ مہینے گزرنے کے بعد گذشتہ روز تربت سے رہا کردیا گیا۔

خیال رہے انیس کو ان کے بڑے بھائی جاوید گہرام اور دیگر افراد کے ہمراہ حراست میں لیا گیا تھا، بعدازاں جاوید گہرام 17 مئی کو مند سورو کے مقام پر نیم مردہ حالت میں پائے گئے۔

جاوید کو علاج کیلئے کراچی منتقل کردیا گیا لیکن وہ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے 25 مئی کو جانبحق ہوگئے۔

وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز کے وائس چیئرمین ماما قدیر بلوچ نے اس کی تصدیق کرتے ہوئے کہا تھا کہ ‏جاوید ولد گہرام زخموں کی تاب نہ لاکر اسپتال میں شہید ہوگئے۔ جاوید کو پاکستان آرمی نے سات مئی کو اس کے 14 سالہ چھوٹے بھائی انیس کے ہمراہ اغواء کیا۔

ماما قدیر کا کہنا تھا کہ جاوید کو 17 مئی کو نیم مردہ شدید زخمی حالت میں آرمی نے مند سورو میں پھینک دیا گیا تھا۔

ہیومن رائٹس کونسل آف بلوچستان کے عبداللہ عباس بلوچ کا اس حوالے سے کہنا تھا کہ جاوید زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے چل بسا، وہ اپنی زندگی کے لئے جدوجہد کر رہے تھے جب انہیں فرنٹیئر کور نے انتہائی تشویش ناک حالت میں رہا کیا تھا۔

خیال رہے دو روز قبل پنجگور سے لاپتہ نوجوان نعیم بلوچ بھی بازیاب ہوگئے۔

وی بی ایم پی نے نعیم بلوچ کے بازیابی کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ انہیں دو سال قبل جبری طور پر لاپتہ کیا گیا تھا۔

بلوچستان میں جہاں طور پر لاپتہ افراد بازیاب ہورہے ہیں وہی جبری گمشدگیوں کا سلسلہ بھی جاری ہے جبکہ سالوں سے لاپتہ افراد کے حوالے سے کسی بھی قسم کی معلومات نہیں مل رہی ہے۔ اس حوالے سے وی بی ایم پی کی جانب سے کوئٹہ پریس کلب کے سامنے احتجاج جاری ہے۔