بلوچستان کے صنعتی شہر حب سے جبری طور پر لاپتہ عبدالمجید کے عدم بازیابی پر ان کے لواحقین کی جانب سے کراچی میں احتجاجی مظاہرہ کیا جس کی حمایت بلوچ یکجہتی کمیٹی کراچی نے کی۔
مظاہرے میں خواتین سمیت مختلف مکاتب فکر سے تعلق رکھنے والے نے حصہ لیا- اس موقع عبدالمجید کو بازیاب کرنے حوالے نعرے لگائے گئے۔
لواحقین کے مطابق ساکران حب کے رہائشی عبدالمجید شہداد جنہیں دوران ڈیوٹی 30 جولائی کی شب ابراہیم حیدری میں ایک مل سے کچھ مسلح افراد جن کے ہمراہ دو پولیس وردی میں تھے، آ کر اٹھا کر لے گئے تھے اور انہیں لاپتہ کر دیا گیا۔
لواحقین نے آج کراچی پریس کلب کے سامنے عدلیہ اور حکام سے ان کی بازیابی کی درخواست کی۔
اس احتجاجی مظاہرے میں بلوچ یکجہتی کمیٹی کے اراکین نے بھی شرکت کی جنہوں نے اس مظاہرہ سے قبل بھی کراچی کے رہائشیوں سمیت مختلف طبقہ ہائے جات سے تعلق رکھنے والے انسان دوست افراد سے اس مظاہرہ میں شریک ہونے کی دعوت دی تھی۔
یاد رہے عبدالمجید شہداد حب ساکران کے رہائشی ہیں جو ابراہیم حیدری کے مل میں گذشتہ 5 سالوں سے چوکیداری کرکے اپنے خاندان کی کفالت کر رہے تھے۔ اس حوالے سے بلوچ یکجہتی کمیٹی کا کہنا تھا کہ عبدالمجید شہداد کے لواحقین ان کی بازیابی کے لئے حیدری پولیس تھانہ میں ایف آئی آر درج کرانے گئے تو ان کی ایف آئی آر بھی درج نہیں کرائی گئی اس کے بعد ان کے لاحقین نے قانون نافذ کرنے والے اداروں اور حکومتی عہدیداروں کے سامنے بازیابی کی استدعا کی مگر کسی بھی ادارے نے ان کی شنوائی نہیں کی۔