سندھ کے علاقے تھر پارکر سے اقلیتی قبیلے اوڈھ برادری سے تعلق رکھنے والی درجنوں لڑکیوں کو شادی کی لالچ دے کر بلوچستان کے ضلع نصیرآباد اور شکار پور میں رکھنے کا انکشاف، تھر پارکر پولیس غیر مسلم اوڈھ برادری کی گھروں سے بھاگی ہوئی لڑکیوں کی بازیابی کے لیے نصیرآباد پہنچ گئی۔
تفصیلات کے مطابق سندھ کے علاقے تھر پارکر میر پور خاص کے علاقوں میں رہائش پذیر اقلیتی اوڈھ برادری کی نو عمر لڑکیوں کو بھلا پھسلا کر شادی کے نام پر گھروں سے نکلنے کی شرع میں اضافے کے باعث والدین پریشان ہوگئے۔
اطلاعات کے مطابق لڑکیوں کو بلوچستان کے علاقے نصیرآباد کی تحصیل تمبو کے علاقے میں لاکر رکھا جا رہا ہے۔ غیر مسلم لڑکیوں کی بازیابی کے لیے آنے والے تھر پارکر اسلام پور کے ایس ایچ او نے بتایا کہ تھرپارکر کے مختلف علاقوں سے ہر ماہ تسلسل کے ساتھ ایسے تین سے چار واقعات رونماء ہورہے ہیں جس سے اقلیتی قبیلے اوڈھ برادری میں بے چینی پائی جاتی ہے۔
انہوں نے بتایا کہ ایک لڑکی کی نصیرآباد کے منجھو شوری پولیس تھانہ کی حدود میں موجودگی کی اطلاع ملی ہے جس کی بازیابی کیلیے بلوچستان پولیس سے ملکر چھاپے مار جارہے ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ اندرون سندھ اور بلوچستان سے آنے والے نوجوان مزدوری کی غرض سے آئیں بعد میں ایسے واقعات رونماء ہونے لگے ہیں۔