اطلاع کے مطابق گذشتہ سال سی پیک کی حفاظت کے لیے لیویز فورس میں بھرتی شدہ درجنوں اہلکار گیارہ مہینے ڈیوٹی دینے کے باوجود تنخواہوں سے محروم ہیں۔
ان میں کچھ اہلکار ایسے ہیں جنہیں مہینے میں کٹوتی کے ساتھ تنخواہ کی مد میں ادائیگی ہورہی ہے جبکہ کئی ایسے اہلکار بھی ہیں جنہیں ابھی تک ایک مہینے کا بھی تنخواہ ادا نہیں کیا گیا ہےاور وہ مسلسل تنخواہ کے بغیر ڈیوٹی دے رہے ہیں۔
لیویز اہلکاروں نے ڈی جی لیویز فورس بلوچستان مجیب الرحمٰن کمبرانی، ڈپٹی کمشنر کیچ میجر محمد الیاس کبزئی اور ڈی سی خضدار ڈاکٹر طفیل بلوچ سے گزارش کی ہے کہ انہیں فورا تنخواہیں دی جائیں تاکہ ان میں پایا جانے والا بے چینی ختم ہو۔
واضح رہے کہ چینی اور پاکستانی حکومتیں سی پیک کو پاکستان اور خاص طور پر بلوچستان کے لیے گیم چینجر قرار دیتی ہیں۔
ان کا موقف ہے کہ سی پیک کے ذریعے بلوچستان سمیت ملک کے بہت سے پسماندہ علاقوں میں ترقیاتی کام کیے جائیں گے جس سے ترقی سے محروم ان علاقوں میں خوشحالی آئے گی۔
جبکہ بلوچ قوم پرست حکومت کے ان دعووں کو مسترد کرتے آرہے ہیں۔
دوسری طرف پاکستان اور چین کے منصوبے بلوچ آزادی پسندوں کے نشانے پر ہیں۔