بلوچستان کے ضلع کیچ کے علاقے زامران میں پاکستانی فورسز کی گاڑی کو نامعلوم افراد نے دھماکہ خیز مواد سے نشانہ بنایا ہے۔
فورسز کی گاڑی کو پگنزان کے علاقے میں اس وقت نشانہ بنایا گیا جب وہ علاقے سے قافلے کی صورت میں گزررہے تھے۔
دھماکے کے بعد فورسز نے علاقے کو گھیرے میں لیا تاہم آخری اطلاعات تک کسی قسم کی گرفتاری عمل میں نہیں آسکی۔ حکام نے جانی اور مالی نقصانات کے حوالے سے تاحال کچھ نہیں کہا ہے۔
مذکورہ علاقوں میں بلوچ مسلح آزادی پسند تنظیمیں متحرک ہیں۔ رواں سال جولائی میں زامران جالگی میں مسلح افراد نے پاکستانی فوج کی گاڑیوں کے قافلے کو نشانہ بنایا تھا۔
حملے کی ذمہ داری بلوچ آزادی پسند مسلح تنظیموں کی امبریلا آرگنائزیشن بلوچ راجی آجوئی سنگر (براس) کے ترجمان بلوچ خان نے حملے کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے کہا تھا کہ فرنٹیئر کور کے پانچ گاڑیوں پر مشتمل قافلے کو اس وقت نشانہ بنایا جب وہ “نرم” کے فوجی کیمپ کی طرف جارہے تھے۔ حملے میں فوج کی دو گاڑیوں کو مکمل تباہ کردیا گیا، جس کے نتیجے میں پانچ فوجی اہلکار موقع پر ہلاک اور متعدد زخمی ہوئے۔
آج ہونے والے حملے کی ذمہ داری تاحال کسی تنظیم نے قبول نہیں کی ہے۔