وزیراعلی جام کمال بی ایم سی کے پرائیوٹیزیشن کے خلاف ملازمین اور طلباء کو عملی یقین دہانی کراکے انکی تادم مرگ بھوک ہڑتال کو ختم کرائے۔
ان خیالات کا اظہار وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز کے چیرمین نصراللہ بلوچ نے اپنے جاری کردہ بیان میں کیا ۔
انہوں نے کہا وزیر اعلی جام کمال سے گزارش ہے کہ وہ صوبے کے آئینی سربراہ کی حیثیت سے اپنے آئینی ذمہ داری کا احساس کرتے ہوئے بی ایم سی کے پرائیوٹیزیشن کے خلاف تادم مرگ بھوک ہڑتال پر بیھٹے ہوئے ملازمین و طلباء کو بی ایم سی کے مسئلے کا آئینی حل اور ملازمین و طلباء کے مستقبل کی تحفظ کی یقین دہانی کرکے انکی تادم مرگ بھوک ہڑتال ختم کرا دے۔
انہوں نے کہا ایک طرف احتجاج کی وجہ سے صوبائی حکومت کی بدنامی ہورہی ہے دوسری جانب تادم مرگ بھوک ہڑتال پہ بیھٹے ہوئے ملازمین اور طلباء کی حالت غیر ہوتی جارہی ہےاور ایک سال سے پرامن احتجاج کے باوجود بی ایم سی کا مسلہ حل نہ ہونے کی وجہ سے ملازمین و طلباء سمیت اہل بلوچستان حکومت کی کارکردگی پر عدم اعتماد کا احساس بڑھ رہا ہے جو یقیناً صوبے کی حق میں بہتر نہیں ہوگا۔
نصر اللہ بلوچ نے کہا اس لیے ہم گزارش کرتے ہیں کہ فوری طور پر بی ایم سی کے مسئلے کا آئینی حل نکالا جائے جو ملازمین و طلباء سمیت اہل بلوچستان کے حق میں بہتر ہو اور تادم مرگ بھوک ہڑتال پر بیھٹے ہوئے لوگوں کی ہڑتال ختم کرکے انہیں اور انکے خاندان کو ذہینی اذیت سے نکالا جائے۔