ہمیں جذباتی کہا جاسکتا ہے لیکن ہم بزدلوں کی طرح خاموش نہیں بیٹھ سکتے۔ آج ہمارے سرزمین پر جو کچھ بھی ہورہا ہے، سب کا حساب لیا جائے گا۔ ان خیالات کا اظہار بلوچ مسلح آزادی پسند تنظیم بلوچ لبریشن آرمی کے سربراہ بشیر زیب بلوچ نے سماجی رابطوں کی ویب سائیٹ پر اپنے ٹوئٹ میں کیا ہے۔
13 اگست کو بلوچستان کے علاقے تربت میں آپسر کے مقام پر فورسز نے طالب علم نوجوان حیات بلوچ کو ان کے والدین کے سامنے فائرنگ کرکے قتل کردیا جس کے ردعمل میں بلوچستان میں احتجاج کا سلسلہ شروع ہوگیا۔
گذشتہ روز حیات بلوچ کے لاش کی تصویر سماجی رابطوں کی ویب سائٹس پر وائرل ہوگئی۔ تصویر میں حیات بلوچ کے والد اور والدہ کو سڑک کنارے پڑے اپنے بیٹے کے لاش کے قریب دیکھا جاسکتا ہے۔
بی ایل اے سربراہ نے مذکورہ واقعے کی مناسبت سے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ جن المناکیوں سے آج بلوچ مائیں گذر رہی ہیں، یہ کبھی بے ثمر نہیں ہونگی، بلوچ شہداء کا بہتا لہو کبھی ضائع نہیں ہوگا اور انکی قربانیاں رہتی تاریخ تک یاد رکھی جائینگی۔
بشیر زیب بلوچ کا مزید کہنا تھا کہ ہمیں جذباتی کہا جاسکتا ہے لیکن ہم بزدلوں کی طرح خاموش نہیں بیٹھ سکتے۔ اس بات میں کسی کو ذرہ بھر شبہ نہیں رہنا چاہیئے کہ آج ہمارے سرزمین پر جو کچھ بھی ہورہا ہے، سب کا حساب لیا جائے گا۔
اس بات میں کسی کو ذرہ بھر شبہ نہیں رہنا چاہیئے کہ آج ہمارے سرزمین پر جو کچھ بھی ہورہا ہے، سب کا حساب لیا جائے گا۔ https://t.co/ZAMFMtTmr7
— Bashir Z Baluch (@BZ_Baluch) August 17, 2020
خیال رہے 13 اگست کو موٹر سائیکل میں نصب دھماکہ خیز مواد کے ذریعے پاکستانی فورسز کے کانوائے میں شامل گاڑی کو نشانہ بنایا گیا تھا جس کے نتیجے میں حکام کے مطابق چھ اہلکار زخمی ہوئے تھے۔ حملے کی ذمہ داری بلوچ لبریشن آرمی نے قبول کی تھی۔