مغربی بلوچستان میں فائرنگ سے ایک نوجوان جانبحق

284

مقتول کی شناخت فارس بلوچ سکنہ دشت کے نام سے ہوئی ہے

دی بلوچستان پوسٹ نیوز ڈیسک کو موصول اطلاعات کے مطابق مغربی بلوچستان کے علاقے درگس ڈیم کے پاس گولیوں سے چھلنی ایک لاش برآمد ہوئی ہے۔ جسکی شناخت مشرقی بلوچستان کے ضلع کیچ کے علاقے دشت کے رہائشی فارس بلوچ کے نام سے ہوئی ہے۔

تفصیلات کے مطابق فارس بلوچ گذشتہ دن موٹر سائیکل پر اپنے گھر سے نکلے تھے لیکن واپس گھر نہیں لوٹے، جبکہ آج انکی گولیوں سے چھلنی لاش قریب واقع ایک ڈیم “درگس” کے قریب ملی۔ انکی موٹرسائیکل بھی جائے وقوعہ سے برآمد ہوئی۔

لواحقین واقعے کو اغواء کے بعد قتل قرار دے رہے ہیں، تاہم ابھی تک اغواء کاروں کی شناخت نہیں ہوسکی ہے اور نا قتل کے محرکات سامنے آئے ہیں۔

مغربی بلوچستان میں اس سے قبل بھی اس نوعیت کے واقعات پیش آچکے ہیں، جس میں خاص طور پر مشرقی بلوچستان سے تعلق رکھنے والے افراد کو نشانہ بنایا گیا ہے۔

یاد رہے پاکستان ایران سرحد “گولڈ سمڈ لائن” کے دونوں اطراف بلوچ آباد ہیں، جسے مغربی بلوچستان(ایران) اور مشرقی بلوچستان (پاکستان) کے نام سے پکارا جاتا ہے۔ دونوں اطراف کے بلوچوں کے تاریخی تعلقات، رشتہ داریاں اور کاروباری مفادات ایک دوسرے سے وابستہ ہیں۔ اسلیئے وہ سرحدوں کو نظر انداز کرکے روزانہ کے بنیاد پر ایک دوسرے کی طرف آتے رہتے ہیں۔ حالیہ کچھ عرصے سے مشرقی بلوچستان سے تعلق رکھنے والے بلوچوں کا مغربی بلوچستان میں سلسلہ وار ٹارگٹ کلنگ کا ایک تسلسل دیکھنے میں آیا ہے۔

مقامی ذرائع کے مطابق ٹارگٹ کلنگ کا شکار زیادہ تر وہ بلوچ قوم پرست ہیں، جو مشرقی بلوچستان میں فوجی آپریشنوں سے تنگ آکر بچنے کیلئے مغربی بلوچستان میں آباد ہوئے ہیں اور اس کے پیچھے مبینہ طور پاکستانی خفیہ ادارے ملوث ہیں، لیکن پاکستانی عسکری اداروں نے ان الزامات کی اب تک تردید یا تصدیق نہیں کی ہے۔ جبکہ ماضی میں پاکستانی ادارے ایران پر یہ الزام لگاتے رہے ہیں کہ وہ بلوچ مزاحمتکاروں کی مدد کررہا ہے۔