تربت میں فورسز کی فائرنگ سے کراچی یونیورسٹی کا طالبعلم جانبحق

1358

طالبعلم کی شناخت محمد حیات کے نام سے ہوئی ہے۔

بلوچستان کے ضلع کیچ سے آمدہ اطلاعات کے مطابق آج تربت کے علاقے آبسر میں پاکستانی پیرا ملٹری فورس فرنٹیئر کور کے فائرنگ سے تربت کے رہائشی اور کراچی یونیورسٹی کے ایک طالبعلم محمد حیات جانبحق ہوگئے ہیں۔

تفصیلات کے مطابق آج تربت کے علاقے آبسر میں فورسز کے ایک قافلے کو نامعلوم افراد نے آئی ای ڈی دھماکے سے نشانہ بنایا، جسکے بعد فورسز نے اندھا دھند فائرنگ شروع کردی۔ اسی اندھا دھند فائرنگ کے دوران فورسز نے جائے وقوعہ سے گذرنے والے محمد حیات پر سیدھی گولیاں برسائیں، جس سے وہ موقع پر ہی جانبحق ہوگئے۔

علاقائی ذرائع کے مطابق محمد حیات کراچی یونیورسٹی کے ایک طالبعلم تھے۔ تاحال فورسز کی فائرنگ سے مزید شہریوں کی ہلاکت و زخمی ہونے کی اطلاع موصول نہیں ہوئی ہے۔

یاد رہے بلوچستان میں گذشتہ دودہائیوں سے جاری شورش میں بلوچ آزادی پسند مسلح تنظیمیں پاکستانی افواج کو شہری و دیہی علاقوں میں تواتر کے ساتھ نشانہ بناتے رہے ہیں۔ پاکستانی فورسز پر یہ الزام لگتا آرہا ہے کہ ان حملوں کے بعد وہ عام شہریوں پر اندھا دھند فائرنگ کرتے اور مارٹر گولے برساتے ہیں۔ جس کے نتیجے میں ابتک متعدد ہلاکتیں ہوچکی ہیں۔

بلوچ قوم پرست جماعتیں اور انسانی حقوق کی تنظیمیں فورسز پر متعدد بار اجتماعی سزا کا الزام لگاتے ہوئے کہتے آرہے ہیں کہ جن علاقوں میں مزاحمتکار فورسز کو نشانہ بناتے ہیں بعد ازاں فورسز اس علاقے سے درجنوں لوگوں کو گرفتار کرکے لیجاتے ہیں جن میں سے اکثر ہمیشہ کیلئے لاپتہ ہوجاتے ہیں، متعدد مواقع پر گھروں کو آگ لگانے، بستیاں خالی کرانے جیسے واقعات بھی منظر عام پر آچکے ہیں۔