بلوچستان کے مختلف علاقوں میں کہیں تیز اور کہیں ہلکی بارش کا امکان ہے۔ گذشتہ دنوں سے جاری بارش کے باعث نظام زندگی مفلوج ہوگئی ہے۔
محکمہ موسمیات کے مطابق دارالحکومت کوئٹہ سمیت قلعہ سیف اللہ اور قلات میں تیز ہواؤں اور گرج چمک کے ساتھ بارش کا امکان ہے۔
محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ کوئٹہ، لسبیلہ، ژوب، بارکھان، خضدار، آوران، تربت، پنجگور، پسنی اور گودار میں بعض مقامات پر ہلکی بارش ہوسکتی ہے۔
دریں اثناء ٹی بی پی نیوز ڈیسک کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق پٹ فیڈر کینال کو جانی بیڑی کے مقام پر گہرا شگاف پڑ گیا جس کے باعث ضلع ڈیرہ بگٹی کا پٹ فیڈر کے راستے سے پورے بلوچستان سے زمینی رابطہ منقطع ہوچکا ہے۔
ڈیرہ بگٹی میں سیلابی ریلے میں سانپ نے ایک شخص کو کاٹ لیا جسے ڈسٹرکٹ ہسپتال منتقل کردیا گیا۔سیلابی ریلے میں لوگوں کا سامان اور کھانے پینے کی اشیاء بہہ کر تباہ ہوگئی۔
ڈیرہ بگٹی میں مختلف علاقوں میں 4 سے 5 فٹ پانی لوگوں کے گھروں میں داخل ہوگیا۔
ادھر خضدار میں گذشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران تیز اور موسلا دھار بارش سے جانی اور مالی نقصانات اٹھانے پڑے ہیں۔
خضدار رتوڈیرو شاہراہ سیلابی ریلے میں بہہ گیا، باغبانہ، وڈھ میں اموات ہوئی، مولہ میں سیاح پہاڑوں کے درمیان محصور ہوکر رہ گئے، خضدار سٹی میں نشیبی علاقے زیر آب آگئے، کچی مکانات منہدم ہوئے ہیں جبکہ وڈھ، مولہ، زہری، نال، گورو، گاج، خط کپر، وہیر، فیروز آبا، سارونہ سمیت دیگر علاقوں میں فصلات تباہ، مال مویشی اور مکانات پانی میں بہہ گئے۔
ڈپٹی کمشنر خضدار، اسسٹنٹ کمشنر خضدار کی نگرانی میں لیویز فورس کے اہلکاروں نے سیلابی ریلے میں پھنسے افراد کو ریسکیو کیا، ایدھی رضار بھی ضلعی انتظامیہ کے معاون بنے۔ درہ بولان میں اونچے درجےکا سیلاب ہے اور کرتہ کےعلاقےمیں کچھ لوگ پھنسےہوئےہیں۔جن کو نکالنےکرنے کےلئے امدادی کاروائیاں جاری ہے
بارشوں سے پیدا ہونے والی صورتحال کے باعث انتظامیہ نے ماہی گیروں کی گہرے سمندر، برساتی نالوں، سیاحتی مقامات اور نالوں کے قریب شہریوں کی آمدو رفت پر پابندی عائد کردی۔
خیال رہے بلوچستان کے دیگر علاقوں میں بھی شدید بارش اور سیلابی کیفیت کے طاعث جانی اور مالی نقصانات کا خدشہ ظاہر کیا جارہا ہے۔