کوئٹہ: لاپتہ افراد کی بازیابی کےلئے احتجاج جاری

87

لاپتہ افراد کی بازیابی کےلئے بھوک ہڑتالی کیمپ کو 4022دن مکمل ہوگئے ، اظہار یکجہتی کرنے والوں میں قلات سے سیاسی و سماجی کارکن داد محمد بلوچ،  رسول بخش بلوچ سمیت مختلف مکتبہ فکر کے مرد و خواتین نے آکر اظہار یکجہتی کی۔

اس موقع پر وی بی ایم پی کے وائس چیئرمین ماما قدیر بلوچ نے وفد سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ دنیا کو چاہیے پاکستانی فورسز کے سفاکانہ کارروائیوں کے خلاف عملی اقدام اٹھا کر پاکستان کے خلاف پوری طور پر ایکشن لیں، مکران سمیت اس وقت بلوچستان کے بیشتر علاقوں میں فوجی آپریشن شدت کے ساتھ جاری ہے،  جن میں پاکستانی فوج سمیت پاکستانی فضائیہ کے جنگی جہاز اور ہیلی کاپٹر بھی حصہ لے رہے ہیں جہاں پاکستانی  فوج جاسکتی ہے وہاں پہ لوگوں کے گھروں کو جلاتے ہیں اور بلڈوز کرتے ہیں اور جن جن علاقوں  میں  فوج نہیں جا سکتی وہاں 1پاکستانی فضائیہ کے جنگی جہاز اور ہیلی کاپٹریں عام آباد پہ شیلنگ اور بمباری کرکے لوگوں کو شہید کرتے ہیں۔

ماما نے مزید کہا کہ یہ تمام چیزیں انسانی حقوق کی خلاف ورزی اور جنگی جرائم کے زمرے میں آتے ہیں مگر انسانی حقوق کے دعویدار اور سیاسی و مذہبی جماعتیں ، لبرل و دانشور طبقہ سمیت پاکستانی میڈیا ان تمام چیزوں پہ خاموشی اختیار کرچکی ہے جو کہ انتہائی افسوس ناک عمل ہے۔