کراچی : سندھی قوم پرست سیاسی کارکن پاکستانی خفیہ اداروں کے ہاتھوں لاپتہ

325

وائس فار مسنگ پرسنز آف سندھ نے  کہا ہے کہ گذشتہ رات وائس فار مسنگ پرسنز آف سندھ و انسانی حقوق کی سرگرم رہنما شازیہ چانڈیو کے بھائی عاقب چانڈیو کو پاکستانی خفیہ اداروں کے اہلکاروں نے گلستان جوہر کراچی سے گرفتار کرکے لاپتہ کردیا ۔

 بیان کے مطابق عاقب چانڈیو کو گرفتار کرنے کے وقت پاکستانی فوجی خفیہ اداروں کے اہلکاروں نے ان کی بیوی اور بہن کو شدید تشدد کا نشانا بنایا ،جس کی وجہ سے وہ لہو لہان ہوگئیں۔

یاد رہے کہ اس سے قبل بھی 2018 میں عاقب چانڈیو کو لاڑکانہ سے جبری طور  لاپتہ کردیا گیا تھا اور  2019 کو بازیاب ہوئے تھے۔

جبکہ گذشتہ رات دوسری مرتبہ عاقب چانڈیو کو کراچی سے گرفتار کرکے لاپتہ کردیا گیا ۔

پاکستانی خفیہ اداروں کے اہلکاروں نے اس سے پہلے عاقب چانڈیو کی بہن شازیہ چانڈیو کو دھمکی بھی دی ہوئی تھی کہ اگر وہ وائس فار مسنگ پرسنز آف سندھ کی جدوجہد سے دستبردار نہیں ہوگی تو اس کے بھائی کو لاپتہ جائے گا۔

دوسری جانب گذشتہ کئی ہفتوں سے قوم پرست کارکنان کے خلاف سندھ کے مختلف علاقوں میں ریاستی آپریشن چل رہا ہے ،جس کے نتیجے  میں اب تک   60 سے زائد قوم پرست کارکن لاپتہ ہوچکے ہیں ،جبکہ گذشتہ کئی سالوں سے سندھ بھر سے 50 سے زائد قوم پرست کارکن  پہلے ہی سے جبری طور لاپتہ ہیں۔

وائس فار مسنگ پرسنز آف سندھ انسانی حقوق کی کارکن اور وی ایم پی کی رہنما شازیہ چانڈیو کے بھائی عاقب چانڈیو کی گرفتاری و جبری گمشدگی کو پاکستانی ایجنسیوں کی “فوجی دہشتگردی” قرار دیتے ہوئے سخت الفاظ میں مذمت کرتی ہے اور عاقب چانڈیو سمیت سندھ بھر سے جبری طور لاپتہ کیئے گئے تمام قوم پرست کارکنوں کی بازیابی کے لیے بھرپور احتجاج کرئے گا ۔