سانحہ چمن محنت کش عوام کے خلاف کھلی دہشت گردی ہے – نیشنل پارٹی

162

نیشنل پارٹی کے مرکزی ترجمان نے چمن بارڈر پر پیش آنے والے سانحے کو افسوسناک اور قابل مذمت قراد دیتے ہوئے اسے محنت کش عوام کے خلاف کھلی دہشت گردی قرار دیا۔

ترجمان نے سانحے میں شہید ہونے والے محنت کش خاندانوں سے یکجہتی کا اظہار کرتے ہوئے سانحے پر بااختیار انکوائری کمیٹی کا مطالبہ کیا ۔

بیان میں مطالبہ کیا گیا کہ سانحے میں تمام زخمیوں کو فوری طور پر کوئٹہ اور کراچی کے ہسپتالوں میں منتقل کرکے سرکاری اخراجات پر علاج کو یقینی بنایا جائے۔

ترجمان نے کہا چمن بارڈر پر گذشتہ ڈیڑھ ماہ سے کشیدہ صورتحال وفاقی اداروں کی جانب سے دانستہ پیدا کردہ تھا ، مقامی محنت کشوں کے روزگار کے ذریعے پر پابندی اور لوگوں کی دوطرفہ آمد و رفت پر پابندی کی وجہ سے ہوا،  اسلام آباد میں موجود مائنڈ سیٹ افغان بارڈر اور ایران بارڈر کو سمجھنے سے قاصر ہے اسلام آباد ان بارڈر کو واہگہ کی طرح دیکھتا ہے جو اس کی بڑی غلط فہمی ہے افغان و ایران بارڈر کے ہر دو جانب ایک ہی اقوام اور قبائل بستے ہیں جن کے درمیان خاندانی تعلقات اور رشتے موجود ہیں جن کو کسی صورت نظر انداز نہیں کیا جاسکتا ہے۔

بیان میں کہا گیا کہ جب بارڈر کو دو دن کے لیے کھلا گیا تھا تو اچانک اس کو کیوں بند کیا گیا اور حالات کو خراب کیا گیا اس بات کے زمہ داروں کو قانون کے دائرے میں لایا جائے ، لہذا نیشنل پارٹی مطالبہ کرتا ہے کہ حکومت حالات کو بہتر کرنے کے لیے اقدامات اٹھائے،  لوگوں کے نقصانات کا ازالہ کرئے، زمہ داروں کو سزا دے اور بارڈر کو فوری طور پر عوام کے لئے کھلا جائے اور بارڈر پر مزدوری کرنے والے محنت کشوں کے مطالبات تسلیم کیے جائیں اور سانحے پر ہائی کورٹ کے ججز پر مشتمل انکوائری کمیٹی تشکیل دی جائے۔