چمن میں احتجاجی دھرنا مقامی تاجروں اور مختلف سیاسی پارٹیوں نے دیا ہوا ہے۔ دھرنے کی وجہ سے پاکستان افغانستان شاہراہ بدستور مکمل بلاک ہے اور شاہراہ کی بندش کی وجہ سے تجارت بھی معطل ہے۔ نیٹوسپلائی، درآمدات اور برآمدات سمیت ٹرانزٹ ٹریڈ بھی بند ہے۔
شرکاء کا مطالبہ ہے کہ سرحد کو حکومت پہلے کی طرز پرکھول دے۔ پاکستان افغانستان شاہراہ کی بندش سے حکومت اور تاجروں کو بھاری مالی نقصان ہوا ہے۔
چمن چیمبرآف کامرس کے صدر آدم خان اچکزئی نے بتایا ہے کہ شاہراہ کی بندش سے روزانہ کروڑوں روپے کا نقصان ہورہا ہے۔ تاجروں، ایکسپورٹرز اور امپورٹرز پر غیر ملکی کمپنیوں کے بھاری جرمانے لگ رہے ہیں۔
آدم خان اچکزئی نے مزید کہا کہ لغڑی اتحاد، سیاسی پارٹیوں اور تاجر تنظیموں نے پاکستان افغانستان شاہراہ کھولنے سے صاف انکار کردیا ہے۔