بی ایس او پجار کے مرکزی ترجمان نے مولا بخش دشتی کے برسی کے موقع پر انہیں خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا شہید مولا بخش دشتی نے شعوری فکری نظریاتی بنیادوں پر بلوچ قومی تحریک کو دوام بخشنے کی خاطر ہمیشہ اولین کرادر ادا کیا ان کی سوچ ،فکر آگہی اور جدوجہد کا سفر صرف بلوچ نیشنلزم سیاست پر محور تھا، شہید مولا بخش دشتی نے اپنے سیاست کا آغاز بلوچ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن سے شروع کیا تھا بعد ازاں بلوچ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن کے مرکزی چیئرمین بھی رہے انہوں نے بلوچ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن کی کامیابی فعالی کی خاطر بے لوث خدمت کی ہے بلوچ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن کی پلیٹ فارم سے انہوں نے بلوچ قوم کی حق و حقوق استحصالی طبقہ قومی نابرابری اور شعوری سیاست کے لیے بے مثال جدوجہد کی ہے اور بلوچ قومی تحریک کو کامیابی سے ہمکنار کرنے کے لیے بے مثال قربانیاں دی ہیں۔
انہوں نے کہا شہید مولا بخش دشتی بلوچستان کے ایک مایہ ناز دانشور ،معاملہ فہم ، مستقل مزاج ،دور اندیش ،ترقی پسند سیاستدان تھا آج بھی انہیں فکری سیاسی استاد کے نام پر جانا جاتا ہے وہ انتہائی متحرک سنجیدہ سیاسی رہنما تھے ان کے جانے سے بلوچستان کے سیاست میں ایک بہت بڑی خلا پیدا ہوا وہ صدیوں تک مولا بخش دشتی جیسا زیرک سیاستدان پیدا نا کر پائے گا۔
انہوں نے کہا شہید مولا بخش دشتی تمام عمر بالا دست طبقہ ،استحصالی طبقاتی نظام کیخلاف جدوجہد کرتے رہے انہوں نے فکری، نظریاتی، شعوری سمیت سائنسی بنیادوں پر دور کے تقاضوں کے مطابق سیاست کرنے پر زور دیا۔
ترجمان نے آخری میں کہا شہید مولا بخش کو سیاسی فکری نظریاتی شعوری میدان میں ہمیشہ سنہری الفاظ میں یاد کیا جائے گا انہوں نے ہمیشہ بلوچستان اور بلوچ قوم کی خاطر جدوجہد اور سیاست کی ہے