ظفراللہ بنگلزئی کی طویل جبری گمشدگی کو آج 10 سال پورے ہوگئے
دی بلوچستان پوسٹ مانیٹرنگ ڈیسک کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق مستونگ سے لاپتہ ہونے والے بلوچ نوجوان کی گمشدگی کو دس سال کا عرصہ مکمل لواحقین تاحال اپنے پیارے کے آس لگائے بیٹھے ہیں –
بیٹے کی جبری گمشدگی کی 10 سال کا طویل عرصہ مکمل ہونے پر ظفراللہ بنگلزئی کی والدہ نے اپنے ایک پیغام میں اداروں سے اپیل کی ہے کہ ملکی قوانین کے مطابق انصاف فراہم کیا جائے اور ہمیں اس اذیت کی زندگی سے نجات دلائی جائے ۔
ظفر اللہ بنگلزئی کو 13جولائی 2010 کو انکے ماموں کے ہمراہ کابو نزد اسپلنجی تحصیل دشت ضلع مستونگ سے ریاستی فورسز نے گرفتاری کے بعد لاپتہ کردیا تھا – انکے ماموں ڈاکٹر سرور کو بعد میں رہا کردیا گیا تھا تاہم ظفر اللہ بنگلزئی آج دن تک لاپتہ ہیں۔
دس سال سے لاپتہ نوجوان کے لواحقین نے کہا کہ انسانی حقوق کے ادارے بیٹے کی بازیابی میں کردار ادا کرکے ہمیں انصاف فراہم کریں۔