کراچی کے علاقے سچل میں نامعلوم افراد نے ایک دکان پر دستی بم حملہ کردیا جس کے نتیجے میں دکان کا مالک ہلاک ہوگیا۔
سینیئر سپرنٹنڈنٹ آف پولیس (ایس ایس پی) ضلع شرقی کے مطابق سچل بلاول گوٹھ میں دکان پر دستی بم حملہ کیا گیا ہے۔
ایس ایس پی ایسٹ کے مطابق حملہ آور موٹر سائیکل پر سوار تھے اور حملے میں ہلاک شخص رینجرز کا ریٹائرڈ ملازم تھا۔
خیال رہے کہ جون کے مہینے میں بھی کراچی، لاڑکانہ اور گھوٹکی میں مختلف اوقات میں رینجرز پر حملے کیے گئے تھے جن میں روسی ساختہ دستی بم استعمال ہوئے تھے۔
سیکیورٹی اور تفتیشی حکام کے مطابق کراچی میں رینجرز پر حملے کے لیے روسی ساختہ ہینڈ گرینیڈ استعمال کیا گیا اور موقع سے اداروں کو روسی ساختہ گرینیڈ کی پلیٹ ملی تھی۔
لاڑکانہ میں بھی حملے میں گرینیڈ استعمال کیا گیا جب کہ گھوٹکی میں بھی رینجرز حکام کی گاڑی کے قریب دھماکے میں آئی ای ڈی استعمال نہیں کی گئی اور ایسا لگتا ہے کہ گھوٹکی میں بھی حملے میں ہینڈ گرینیڈ ہی استعمال کیا گیا۔
حکام کا بتانا ہے کہ شدت پسندوں کی جانب سے ہینڈ گرینیڈز کے استعمال کی خاص وجہ ہوسکتی ہے، ہینڈ گرینیڈ کی پن نکال کر پھینکنے اور فرار کی کوشش میں 8 سے 10 سیکنڈز لگتے ہیں، یہ پھیکنے کے بعد فوری طور پر نہیں پھٹتا جس سے توجہ اس جانب نہیں جاتی، یہ اتنا وقت ہوتا ہے کہ قانون نافذ کرنے والے اداروں سے بھاگ نکلنے کا موقع مل جاتا ہے۔
خیال رہے گذشتہ مہینے کراچی، لاڑکانہ، گھوٹکی اور دیگر علاقوں میں ہونے والے حملوں کی ذمہ داری مسلح آزادی پسند تنظیم سندھودیش روولیوشنری آرمی نے قبول کی تھی۔
آج ہونے والے حملے کی ذمہ داری تاحال کسی تنظیم کی جانب سے قبول نہیں کی گئی ہے۔