بارکھان: صحافی انور جان کھیتران کے قتل کے خلاف احتجاج

478

نیشنل پارٹی بارکھان کے زیر اہتمام نوجوان صحافی انور جان کھیتران کے قتل کے خلاف احتجاجی جلسہ اور شٹرڈاون ہڑتال کیا گیا۔

احتجاجی جلسے میں جمعیت علماء اسلام، این ڈی پی اور دیگر سیاسی و سماجی تنظیمیں بھی موجود تھی۔

نیشنل پارٹی کے ضلعی صدر میر کریم کھیتران نے پارٹی کے ساتھی محترک سماجی کارکن محمد انور کھیتران کے قتل کو انتہائی بزدلانہ عمل قرار دیتے ہوئے کہا کہ انور کھیتران ایک سرگرم، پرعزم، عوام دوست، اور دلیر انسان تھے انہیں حق و صداقت کی آواز بلند کرنے اور منفی عوام دشمن قوتوں کیخلاف آواز بلند کرنے کی پاداش میں قتل کیا گیا لیکن قاتلوں اور ان کی پشت پناہی کرنے والے عناصر سن لیں کہ حق وصداقت کی آواز کو گولیوں سے خاموش نہیں کیا جاسکتا اور نہ ہی وہ عوام غیض وغضب اور تاریخ کے انتقام سے بچ سکتے ہیں۔ حکومت وقت شہید محمد انور کھیتران کے قاتلوں اور قتل میں ملوث ترغیب دینے والوں کو گرفتار کر کے کیفر کردار تک پہنچائے۔

اس موقع پر دیگر سیاسی و سماجی رہنماوں نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بارکھان میں عوام دشمن اور جرائم پیشہ افراد کو کھلی چھوٹ دی گئی ہے اور عملاً بارکھان میں جنگل کا قانون نافذ ہے قانون نافذ کرنے والے ادارے خاموش تماشائی بنے ہوئے ہیں اور عوام کا کوئی پرسان حال نہیں پولیس اور دیگر قانون نافذ کرنے والے ادارے بارکھان میں مفلوج ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ بے گناہ محمد انور کھیتران کی قتل کا ہائی کورٹ سوموٹو نوٹس لے اور مجرمان کی گرفتاری کیلئے ذمہ داروں کو احکامات صادر کرے کیونکہ پولیس اور دیگر اداروں سے عوام مایوس ہوچکی ہے۔