جنوبی ایشیا کے ممالک میں کورونا وائرس زور پکڑ گیا، بھارت میں ساڑھے 10 ہزار نئے کیس سامنے آئے ہیں جبکہ بنگلہ دیش کے اسپتالوں میں جگہ کم پڑگئی ہے اور صورتحال تشویشناک ہوتی جارہی ہے۔
دوسری جانب برطانیہ میں مہلک وائرس سے ہلاکتیں 64 ہزار سے بڑھ گئیں جبکہ جنوبی کوریا میں یہ وائرس اب کنٹرول میں ہے اور جنوبی کورویا میں کورونا وائرس کے 34 نئے کیس سامنے آئے ہیں۔
یہ مسلسل تیسرا روز ہے جب متاثرین کی تعداد 40سے کم ہے۔
تفصیلات کے مطابق بنگلہ دیش کے ہسپتالوں میں اب مریضوں کو جگہ نہیں مل رہی اور فرنٹ لائن ورکرز بڑھتے ہوئے کیسز کے باعث دباؤ کا سامنا کر رہے ہیں۔تشویش ہے کہ جنوبی ایشیا کا یہ ملک اب کورونا کا نیا عالمی مرکز بن سکتا ہے۔
بنگلہ دیش، ہسپتالوں میں بستروں کی تعداد کم ترین رکھنے والے ممالک میں شامل ہے۔انتہائی نگہداشت کے یونٹس کی بھی کورونا وائرس کے دوران کمی رہی۔ اگرچہ تعداد میں تبدیلی آتی رہتی ہے تاہم اندازوں کے مطابق ڈیڑھ کروڑ سے زیادہ افراد کے لیے فقط ایک ہزار سے زیادہ بستر ہیں۔
محدود بستروں کی وجہ سے مریضوں کو ہسپتال سے واپس بھیجے جانے کی کہانیاں سننے کو ملتی جا رہی ہیں۔
دوسری جانب ایران میں گذشتہ 24 گھنٹوں کے دوران 2563 نئے کورونا متاثرین کی تصدیق کی گئی ہے جس کے بعد ملک میں کورونا کے متاثرین کی مجموعی تعداد 192439 ہو گئی ہے۔
ایران کی وزارت صحت کے حکام کے مطابق گذشتہ 24 گھنٹوں کے دوران ملک میں 115 افراد کورونا کے باعث ہلاک ہوئے جس کے بعد ملک میں کورونا سے ہلاکتوں کی مجموعی تعداد 9065 ہوگئی ہے۔
ادھر چین میں کورونا وائرس کی نئی لہر جسے ہم نے اس سے پہلے رپورٹ کیا کو چینی حکام کی جانب سے نہایت شدید کہا گیا ہے۔
چین کی وفاقی حکومت کے ترجمان نے پریس کانفرنس سے خطاب میں بتایا کہ بیجنگ نے وباء کو کنٹرول کرنے کے لیے سخت اور فیصلہ کن اقدامات کا فیصلہ کیا ہے۔چین میں اسکولوں کو ایک بار پھر سے بند کردیا گیا ہے ۔
دریں اثنا دہلی کے وزیر صحت کے مطابق بھارت میں ساڑھے 10 ہزار وائرس کے نئے کیسز سامنے آئے ہیں،بھارت میں اس وائرس سے 3 لاکھ 43 ہزار افراد شکار ہوئے ہیں جبکہ 9 ہزار 900 افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔
انڈونیشیا کی وزارت صحت نے کورونا وائرس کے 1106 نئے کیسز جبکہ مزید 33 اموات کی تصدیق کی ہے جس کے بعد ملک میں کورونا کے متاثرہ مریضوں کی تعداد 40 ہزار سے زیادہ ہو گئی ہے۔
ادھر کورونا وائرس پھیلنے کے بعد برطانیہ میں ہونے والی اضافی اموات کی تعداد 64 ہزار 402ہو گئی ہے۔برطانیہ میں دفتر برائے قومی شماریات کے اعدادوشمار کے مطابق 21 مارچ سے 5 جون کے دوران انگلینڈ اور ویلز میں 58693 اضافی اموات دیکھی گئی ہیں۔
برطانیہ میں کورونا وائرس پر دی جانے والی روزانہ کی بریفنگ میں برطانوی وزیرِ اعظم بورس جانسن نے کہا ہے کہ انھیں خوشی ہے کہ اب تک کورونا وائرس کے علاج کے لیے سب سے بڑی پیش رفت برطانوی سائنسدانوں نے کی ہے۔
منگل کو پولینّڈ میں کووڈ۔19 کے 407 نئے متاثرین سامنے آئے ہیں اور اس طرح متاثرین کی تعداد اب 30 ہزار 195 ہو گئی ہے۔نیوزی لینڈ میں کورونا وائرس کے دو نئے کیسز سامنے آگئے، غیر ملکی میڈیا رپورٹ کے مطابق نیوزی لینڈ اب کورونا فری ملک نہیں رہا، عالمی ادارہ صحت پہلے ہی کورونا سے پاک ممالک میں نئی لہر کا انتباہ جاری کر چکا ہے ۔