چار سال کے زائد کے عرصے سے منگچر سمیت پورے قلات میں موبائل انٹرنیٹ کی غیراعلانیہ بندش سے تعلیم شدید متاثر ہورہی ہے۔ مختلف تعلیمی اداروں کی جانب سے آن لائن کلاسز کے اجراء کا اعلان ہوا ہے انٹرنیٹ کی بندش سے یہاں کے طالب علموں کی تعلیم متاثر ہوگی۔ ان خیالات کا اظہار منصور احمد لانگو، میر نور احمد لانگو، عمران محمد شہی، شفیق الرحمن بلوچ، بی ایس او پجار کے رہنماء زاہد بنگلزئی اور دیگر نے علاقے میں موبائل انٹرنیٹ کی بندش کے خلاف جوہان کراس بازار میں احتجاجی ریلی اور مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔
اس موقع پر جوہان کراس بازارم نگچر میں احتجاجی ریلی نکالی گئی جو مرکزی شاہراہ پر بازار کے ایک سرے سے دوسرے سرے تک نکالی گئی، مرکزی چوک پرریلی نے احتجاجی جلسے کی شکل اختیار کی۔ مظاہرین نے آن لائن کلاسز کے باوجود موبائل انٹرنیٹ بندش کے خلاف نعرے درج کتبے اور بینر اٹھار رکھے ہوئے تھے۔
مظاہرین نے صوبائی حکومت اور محکمہ اطلاعات اور نشریات سے مطالبہ کیا کہ موبائل انٹرنیٹ بحال کرے۔ یہاں کے طلباء طالبات کو علم کے حصول کے لیے انٹرنیٹ واحد ذریعہ ہے جسے بند کرکے یہاں علم کے دروازے بند کردیئے گئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ کئی تعلیمی ادارے آن لائن کلاسز کے اجراء کا اعلان کرچکے ہیں مگر منگچر قلات میں گذشتہ چار سال کے زائد عرصے سے موبائل انٹرنیٹ بند کردی گئی ہے جس سے آن لائن کلاسز میں یہاں کے طالب علم حصہ نہیں لے سکتے ہیں۔ انٹرنیٹ کی عدم بحالی سے وہ اپنے کلاسز سے محروم ہوجائیں گے۔
انہوں نے کہا کہ ہم صوبائی حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ طالب علموں کے اس مسئلے پر سنجیدگی کا مظاہرہ کرکے موبائل انٹرنیٹ بحال کی جائے وگرنہ ہم مرکزی شاہراہ بلاک کرنے سمیت ہرقسم کی احتجاج پر مجبورہوجائیں گے۔