ہندوستان : پٹڑی پہ سونے والے 16 افراد کو ٹرین نے کچل دیا

203

بھارت کی سب سے بڑی ریاستوں میں سے ایک مہاراشٹر کے ضلع اورنگ آباد میں مال گاڑی کی زد میں آ کر 16 مزدور جانبحق ہو گئے ہیں جبکہ بھارتی وزیر ریلوے نے تحقیقات کا اعلان کر دیا ہے۔

بھارتی خبر رساں ادارے کے مطابق ریاست مہاراشٹرا میں پٹڑی پر سوئے مزدوروں کو ٹرین نے کچل دیا، لاک ڈاؤن کے باعث پیدل گھروں کو جانے والے مزدور پٹڑی پر سو گئے تھے، رات کے اندھیرے میں ٹرین مزدوروں کو روندھتے ہوئے نکل گئی، حادثے میں 16 افراد جانبحق ہو گئے جبکہ درجنوں زخمی ہوگئے۔

برطانوی خبر رساں ادارے کے مطابق بھارت میں جنوبی وسطی ریلوے کے مرکزی رابطہ کار افسر نے اس حادثے کی تصدیق کی اور کہا کہ حادثہ جمعے کی صبح ساڑھے پانچ بجے کے قریب کرماد کے علاقے میں پیش آیا۔ حادثے میں زخمی ہونے والے پانچ افراد کو اورنگ آباد کے سول ہسپتال میں داخل کروا دیا گیا ہے۔

ریلوے کے افسر نے حادثے کی وجوہات پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ بظاہر جانبحق ہونے والے مزدور پٹڑی پر سو رہے تھے۔

اورنگ آباد پولیس کے ایس پی موکشا پاٹل کا کہنا تھا کہ مزدور اورنگ آباد کے نواح میں واقع قصبے جالنا میں سٹیل کے کارخانے میں کام کرتے تھے۔ یہ لوگ جالنا سے بھسوال کی طرف جا رہے تھے اور انھیں بتایا گیا تھا انھیں ٹرین بھسوال سے ملے گی۔

برطانوی خبر رساں ادارے کے مطابق یہ حادثہ بدناپور اور کرماد کے ریلوے سٹیشنوں کے درمیان پربھنی۔ منمداد ریل سیکشن پر ہوا۔

کرماد پولیس سٹیشن کے عہدیدار نے بھارتی خبر رساں ادارے کو بتایا کہ مزدور مدھیہ پردیش واپس جا رہے تھے۔ وہ ریل کی پٹڑی کے ساتھ ساتھ چل رہے تھے اور تھکاوٹ کے باعث پٹڑیوں پر ہی سو گئے تھے۔

حادثے پر ریلوے کی وزارت نے بیان جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ جب مال گاڑی کے ڈرائیور کو نظر آیا کہ کچھ مزدور پٹڑی پر سو رہے ہیں تو ریل گاڑی روکنے کی بہت کوشش کی لیکن وہ ان سے ٹکرا گئی۔

ریلوے حکام کے مطابق واقعے کی تحقیقات کے احکامات دے دیئے گئے ہیں اور جنوبی وسطی زون کے ریلوے سیفٹی کمشنر رام کرپل اس حادثے کی آزادانہ تحقیقات کریں گے۔

جرمن خبر رساں ادارے کے مطابق  20 مزدوروں کا قافلہ جالنا سے ریاست مدھیہ پردیش کے بھساول کی طرف پیدل سفر پر تھا اور رات میں چلتے چلتے یہ لوگ اتنا تھک گئے کہ ریل کی پٹری پر ہی سوگئے۔ انہیں یہ غلط فہمی تھی کہ لاک ڈاؤن میں سب کچھ بند ہے اور کوئی ٹرین نہیں چل رہی، لیکن صبح پانچ بجے کے قریب ایک مال بردار ریل انہیں کچلتے ہوئے نکل گئی۔

علاقے کے ایک سینئر پولیس افسر ستیش کھیٹملاس کا کہنا تھا کہ یہ بیس مزدو رات میں 45 کلو میٹر کا سفر طے کرنے کے بعد تھوڑا آرام کرنے کے لیے رکے تھے اور تھکاوٹ کی وجہ سے ریل کی پٹری پر ہی انہیں نیندآ گئی۔ صبح تقریباً سوا پانچ بجے ایک مال بردار ریل انہیں روندتے ہوئے گزرگئی۔

حکام کے مطابق قافلے کے تین بچ جانے والے دیگر مزدوروں کو زبردست ذہنی دھچکا پہنچا ہے اور ان کی کاؤنسلنگ کی جا رہی ہے۔

دوسری طرف بھارتی وزیراعظم مودی نے حادثے پر غم کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اورنگ آباد میں ٹرین کے حادثے میں جانی نقصان پر بہت غمزدہ ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ وزیر ریلوے سے بات کی ہے جو اس سارے معاملے پر نظر رکھے ہوئے ہیں اور متاثرین کو ہر ممکن مدد فراہم کی جائے گی۔