مسلح افراد نے ناکے پر ڈیوٹی سرانجام دینے والے اہلکاروں کو نشانہ بنایا اور فرار ہوگئے۔
ٹی بی پی نیوز ڈیسک کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق بلوچستان کے ضلع ہرنائی کے پہاڑی علاقے شاہرگ میں کھوسٹ کے مقام پر گذشتہ رات نامعلوم مسلح افراد نے پاکستانی فورسز کے اہلکاروں کو نشانہ بنایا۔
ذرائع کے مطابق فورسز اہلکاروں کو اس وقت نشانہ بنایا گیا جب وہ علاقے میں چیکنگ کے غرض سے ناکہ بندی کرچکے تھیں۔
حملے کے بعد نامعلوم مسلح افراد فرار ہوگئے جبکہ فورسز اہلکاروں کے جانی نقصانات کے خدشے کا اظہار کیا جارہا ہے تاہم حکام کی جانب سے تاحال اس حوالے سے کچھ نہیں کیا گیا۔
اس سے قبل گذشتہ روز پاکستانی فورسز کی جانب سے ہرنائی میں شاہرگ ہی کے علاقے مشدری میں پاکستانی فورسز کی جانب سے آپریشن کی گئی۔
فوجی آپریشن میں گن شپ ہیلی کاپٹروں نے حصہ لیتے ہوئے مشدری کے مختلف مقامات پر شیلنگ کی۔
مقامی ذرائع کے مطابق فورسز نے مالداروں کے جھونپڑیوں کو بھی نذر آتش کردیا تاہم مذکورہ مالدار پہلے ہی دیگر مقامات کو نقل مکانی کرچکے ہیں۔
دوران آپریشن کسی قسم کی گرفتاری یا جانی نقصان کی اطلاعات موصول نہیں ہوسکی ہے جبکہ عسکری حکام کی جانب آپریشن کے حوالے سے باضابطہ کچھ نہیں بتایا گیا ہے۔
خیال رہے شاہرگ اور ہرنائی کے دیگر علاقوں میں بلوچ مسلح آزادی پسند تنظیموں کی جانب سے اس سے قبل پاکستانی فورسز اور ان کے حمایت یافتہ افراد کو نشانہ بنایا جاتا رہا ہے۔ ان حملوں میں فورسز کو بڑی تعداد میں جانی اور مالی نقصانات اٹھانے پڑے ہیں۔
شاہرگ کے علاقے مشدری میں ستمبر 2018 کو پاکستانی فورسز کے ایک کیمپ پر مسلح افراد نے حملے کے بعد قبضہ کرلیا تھا جس کی ذمہ داری بلوچ لبریشن آرمی کے ترجمان جیئند بلوچ نے قبول کرتے ہوئے کہا تھا کہ حملے میں چار اہلکاروں ہلاک ہوئے۔
بی ایل اے کے آفیشل میڈیا چینل “ہکّل” نے 6 اکتوبر 2018 کو اس حملے کی ویڈیو جاری کی تھی جو سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی تھی۔