نیشنل پارٹی کیچ کے ترجمان نے گزشتہ چند دنوں سے تربت میں امن و امان کی بگڑتی ہوئی مخدوش صورتحال پر گہرے تشویش کا اظہار کرتے ہوئے گذشتہ رات ڈھنگ کے علاقے میں ڈکیتی کی واردات کے دوران خاتون اور بچے کی شہادت پر گہرے رنج وغم کا اظہار کرکے متاثرہ خاندان سے تعزیت کا اظہار کیا۔
ترجمان نے کہا شہر میں جرائم پیشہ گروہ ایک مرتبہ پھر بے قابو ہوچکے ہیں جبکہ حکومت اور انتظامیہ عملی طور پر قرنطینہ میں جاکر علاقہ اور عوام کو سماج دشمن گروہ کے رحم و کرم پر چھوڑ دیئے گئے ہیں۔
ترجمان نے کہا ڈھنگ واقعہ میں متاثرہ خاندان نے خود بہادری دکھا کر ڈکیت گروہ کو پکڑ کر پولیس کے حوالے کیا تھا مگر چوبیس گھنٹہ گزرنے کے بعد پولیس نے ڈکیت گروہ کے خلاف ابھی تک نہ ایف آئی آر درج کی ہے اور نہ انہیں میڈیا کے سامنے پیش کیا ہے۔
ترجمان نے سوال اٹھایا کہ آخر یہ ڈکیٹ اتنے طاقتور کیوں ہیں کہ ڈکیتی کی کوشش اور دو قتل کے بعد رنگے ہاتھوں پکڑنے کے باوجود ابھی تک ایف آئی آر کا اندراج نہیں ہوا ہے۔ اور نہ انہیں میڈیا کے سامنے پیش کیا گیا ہے حاانکہ ریکارڈ پر ہے کہ معمولی جرائم میں ملوث ملزمان کو پولیس میڈیا کے سامنے پیش کرتی رہی ہے۔
ترجمان نے کہا ڈھنگ واقعہ کے علاوہ تربت شہر میں دکانیں لوٹی گئی ہیں اور موٹرساہیکل چوری کرنے کے واقعات میں غیر معمولی طور پر اضافہ ہوا ہے۔
ترجمان نے کہا حکومت اور علاقے کے منتخب عوامی نمائندے عوام کی جان و مال اور عزت و آبرو کو تحفظ دینے میں ناکام جبکہ جرائم پیشہ گروہ کے سامنے سرینڈر کرچکے ہیں جو کہ عوام کیساتھ انکے لاتعلقی و غیر دلچسپی کے رویے کا مظہر ہے ۔