بلوچستان میں گذشتہ 24 گھنٹوں کے دوران مزید 33 افراد میں کورونا وائرس کی تشخیص ہوئی ہے جس کے بعد مریضوں کی مجموعی تعداد 1909 ہوگئی ہے۔
کوئٹہ میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے حکومت بلوچستان کے ترجمان لیاقت شاہوانی نے بتایا کہ بلوچستان کے 14 اضلاع میں 963 کورونا متاثرین قرنطینہ میں ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ گھروں میں قرنطینہ ہونے والے افراد کی تعداد 1500 سے زائد ہے۔
ترجمان لیاقت شاہوانی نے اعلان کیا کہ کل سے بلوچستان میں تمام کاروبار صبح 3 سے شام 5 بجے تک تک کے لیے کھول دیئے جائیں گے۔
کوئٹہ میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ بلوچستان میں ڈیڑھ ماہ کے قریب لاک ڈاون کیا گیا جس میں بتدریج نرمی کی گئی۔
ان کا کہنا تھا کہ حکومت بلوچستان نے تین پہلوؤں کو مد نظر رکھتے ہوئے لاک ڈاؤن میں نرمی کی جبکہ ڈاکٹروں نے لاک ڈاؤن کو مزید سخت کرنے کی تجویز دی ہے۔ بلوچستان میں لاک ڈاؤن سے تاجر طبقہ بہت متاثر ہوا ہے، صوبے میں 13 لاکھ خاندان اپنی کفالت نہیں کرسکتے ہیں۔
لیاقت شاہوانی کا کہنا تھا کہ وزیراعظم عمران خان کی ہدایت پر اسمارٹ لاک ڈاؤن کیا گیا۔ لاک ڈاون کے دوران تاجر اور عوام تعاون نہیں کر رہے تھے اور خلاف وزری کرنے والے 27 ہزار دکانیں سیل کی گئی ہیں۔
ترجمان کا کہنا تھا کہ انجمن تاجران نے اسمارٹ لاک ڈاؤن کے دوران ماسک اور ضروری تدابیر اختیار کرنے کا وعدہ کیا ہے، اگر وہ اپنے وعدے پورے کری گے تو بازاروں کی رونقیں بحال رہیں گی۔