امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنی تازہ ترین پریس کانفرنس میں کہا ہے کہ وہ یکم مئی سے پورے امریکہ میں لاک ڈاؤن ختم کردیں گے اور وہ ایسا کرنے کا پورا اختیار رکھتے ہیں۔ وائٹ ہاؤس میں ہونے والی یہ پریس کانفرنس ڈھائی گھنٹے جاری رہی۔
تاہم اس بارے میں امریکی ریاستوں کے گورنروں اور قانونی ماہرین سے مشاورت نہیں کی گئی کیونکہ امریکی آئین کے مطابق، امریکہ کی ہر ریاست اپنے شہریوں کے مفاد اور تحفظ سے متعلق فیصلے کرنے میں مکمل آزاد ہے اور یکم مئی سے امریکہ میں لاک ڈاؤن ختم کرنے کے فیصلے پر عمل درآمد کا انحصار بھی ریاستوں کے گورنروں کی صوابدید پر ہوگا۔
ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ امریکہ میں کورونا وائرس کی وباء کا زور ٹوٹ رہا ہے اور انہیں امید ہے کہ یکم مئی تک حالات مزید بہتر ہوجائیں گے۔
اس موقع پر انہوں نے میڈیا پر کڑی تنقید کرتے ہوئے ایک ڈاکیومنٹری بھی دکھائی جس میں کورونا وائرس وباء کے حوالے سے ٹرمپ انتظامیہ کی کارکردگی کے بارے میں میڈیا پر چلنے والی خبروں کو جھوٹ اور بے بنیاد ثابت کیا گیا تھا۔