عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) نے کہا ہے کہ کورونا وائرس کے باعث نوجوانوں کے شدید بیمار ہونے یا ان کی موت واقع ہونے کی تعداد میں اضافہ ہورہا ہے۔
برطانوی اخبار کی رپورٹ کے مطابق حکام کا کہنا تھا کہ وہ اس بات کو بہتر طور پر سمجھنے کی کوشش کررہے ہیں کہ ساٹھ سال سے کم عمر اور بظاہر صحت مند نظر آنے والے مریض شدید بیمار ہو کر انتہائی نگہداشت یونٹ میں کیوں پہنچ رہے ہیں۔
عالمی ادارہ صحت کی عہدیدار ڈاکٹر ماریہ وین کرکوف نے جنیوا میں ایک پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ مجموعی طور پر اس بیماری سے شدید بیمار ہو کر آئی سی یو میں پہنچنے والے زیادہ تر مریض بزرگ ہیں تاہم کچھ ممالک میں ہم یہ دیکھ رہے ہیں کہ تیس اور پچاس سال کی عمر والے افراد آئی سی یو میں ہیں یا مرچکے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ ہم دیکھ رہے ہیں کہ زیادہ سے زیادہ نوجوان شدید بیماری میں مبتلا ہورہے ہیں۔
عالمی ادارہ صحت کی جانب سے یہ بیان ایک بظاہر صحت مند تیرہ سالہ لڑکے کی ہلاکت کے بعد سامنے آیا جو لندن کے ہسپتال میں وفات پا گیا تھا جبکہ اس کے اہلِ خانہ سیلف آئیسولیشن کی وجہ سے اس کے جنازے میں بھی شرکت نہیں کرسکے تھے۔