بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ سمیت مختلف علاقوں میں بارش کے باعث سردی ایک مرتبہ پھر لوٹ آئی جبکہ سڑکوں اور شاہراہوں پر کھڑا اور بہتا پانی عوام کیلئے وبال جان بن گیا۔
گذشتہ شب بارش کے شروع ہوتے ہی کوئٹہ کے مختلف علاقوں میں بجلی معطل ہوگئی جبکہ گیس پریشر کی کمی نے بھی شہریوں کوا ٓن گھیرا۔
جمعرات کی رات سے شروع ہونے والے بارش کا سلسلہ جمعہ کے روز بھی وقفے وقفے سے جاری رہا جس کی وجہ سے دارالحکومت کوئٹہ اور گرد و نواح میں سردی واپس لوٹ آئی اور لوگوں نے گرم لباس زیب تن کیئے۔ بارش کے باعث شہریوں میں خوشی کی لہر دوڑ گئی تاہم مختلف علاقوں میں بند سیوریج لائنیں سڑکوں اور گلی کوچوں میں بہتا اور کھڑا پانی نے عوام کیلئے باران رحمت کو زحمت بنادیا۔
کوئٹہ کے مختلف علاقوں میں بند سیوریج لائنیں بھی مکینوں کیلئے مشکل کا سامان کرگئی۔ پانی سڑکوں اور گلی کوچوں میں بہتا رہا جس کی وجہ سے اہلیان علاقہ کو مشکلات پیش آئی، یہی نہیں بلکہ کوئٹہ کے مختلف شاہراہیں ندی نالوں کا منظر پیش کرنے لگی۔
لاک ڈاؤن کے دوران بارش سے شہر کی رونقیں مزید ماند پڑگئی اور لوگوں نے گھروں پر ہی رہنے کو ترجیح دی۔
دوسری جانب گذشتہ شب سے شروع ہونے والی بارش سے کوئٹہ کے مختلف علاقوں میں بجلی کا طویل ترین بریک ڈاؤن ہوگیا ہے جس نے شہریوں کی مشکلات میں مزید اضافہ کردیا ہے۔عالمو چوک سمیت مختلف علاقوں میں گذشتہ شب شروع ہونے والی لوڈشیڈنگ کا سلسلہ جمعہ کی دو پہر تک جاری رہا۔ گیس پریشر کی کمی نے بھی عوام کو ایک مرتبہ پھر لکڑیاں جلانے، بجلی ہیٹر اور دوسرے ذرائع کو استعمال کرنے پر مجبور ہوئیں۔
سال رواں کے دوران ہونے والی برف باری اور بارشوں سے زرعی ماہرین کو اچھی فصلات کی توقع ہے تاہم دوسری جانب بلوچستان سے تعلق رکھنے والے زمینداروں کو ٹڈی دل کی آفت کا بھی سامنا ہے اور اکثر علاقوں میں ٹڈی دل نے کھڑی اور تیار فصلیں بری طرح تباہ کردی ہے۔
ماہرین کے مطابق بارشوں سے زیر زمین پانی کے گراف میں بہتری آئے گی۔ کوئٹہ کے علاوہ خانوزئی، مسلم باغ اور دیگر علاقوں میں بھی وقفے وقفے سے بارش کا سلسلہ جاری رہا۔
محکمہ موسمیات کے مطابق آئندہ 24 گھنٹوں کے دوران بھی موسم آبرآلود رہنے کا امکان ہے۔