وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال خان نے کہا ہے کہ کورونا وائرس سے نمٹنے اور مستحقین تک امداد پہنچانے کیلئے حکومت اور اپوزیشن ایک پیج پر ہیں، بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کے تحت جو لوگ رہ گئے تھے ان کے نام دوبارہ شامل کرکے مستحق افراد کو 4 ماہ کی رقم یکمشت ادائیگی کو یقینی بنائیں گے۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے اپوزیشن جماعتوں کے اراکین صوبائی اسمبلی سے طویل مذاکرات کے بعد اپوزیشن لیڈر ملک سکندرایڈووکیٹ کے ہمراہ مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔
اپوزیشن جماعتوں کے اراکین نصر اللہ زیرے، ملک نصیراحمد شاہوانی، احمد نوازکاکڑ، عبدالواحد صدیقی، اصغر ترین و دیگر بھی موجود تھے۔
وزیراعلیٰ بلوچستان نے کہا کہ مشکلات آتے ہیں لیکن قومیں متحد ہوکر ان کا مقابلہ کرتی ہیں۔ آج کورونا وائرس کی جس وباء نے عالمی دنیا سمیت ہمارے خطے کو متاثر کیا ہے اس کیلئے ضروری تھا کہ حکومت اور اپوزیشن مل کر اس مشکل حالات میں اپنے لوگوں کی مدد کیلئے متحد ہوں۔
انہوں نے کہا کہ یہ مسئلہ کسی ایک جماعت، زبان کا نہیں بلکہ پورے بلوچستان کی ہے، آج بلوچستان کی اپوزیشن کے ساتھ ایک نشست ہوئی جس میں کورونا وائرس سے متعلق تبادلہ خیال کیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ یہ ایک ایسی وباء ہے جس کے سامنے دنیا کی طاقت قوتیں، صحت کے حوالے سے مضبوط انفراسٹرکچر رکھنے والے ممالک بلکل بے بس ہوگئے۔ یہ آسان ٹاسک نہیں ہے، یہ ایک بہت مشکل وقت ہے لیکن ہم نے لوگوں کو حوصلہ دینا ہے، کمی بیشی ہرجگہ آتے ہیں لیکن اس کمی کو پورا کرنے کیلئے اقدامات کیئے جائیں گے، مستحق افراد کی مدد کیلئے ایک طریقہ کار وضع کیا گیا ہے اور ضلع کی سطح پر انہیں راشن طریقہ کار کے مطابق دی جائیگی۔
انہوں نے کہا کہ اپوزیشن نے فراخ دلی کا مظاہرہ کرتے ہوئے مل کر اس مشکل صورتحال میں اپنے مستحق لوگوں کو امدادی پیکج اور رقوم کی ادائیگی کیلئے پارلیمانی کمیٹی سمیت سب مل کر تمام اضلاع تک شفاف طریقے سے راشن اور رقوم کی تقسیم کیلئے کام کرینگے۔
وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال نے ڈاکٹروں، نرسوں اور پیرا میڈیکل اسٹاف کیلئے ضروری آلات، کٹس اور دیگر کی فراہمی سے متعلق پوچھے گئے سوال کے جواب میں کہا کہ ڈاکٹروں کے مطالبات جائز تھے۔ حکومت فوری طور پر ان کے جائز مطالبات کے حل کیلئے اقدامات کریگی۔