بلوچستان کے ضلع واشک سے سرکاری حمایت یافتہ گروہ سے تعلق رکھنے والے افراد نے شادی کی تقریب سے دلہن کو اغواء کرلیا۔
ذرائع نے ٹی بی پی کو بتایا کہ واشک کے علاقے راغے شنگر سے سرکاری حمایت یافتہ گروہ سے تعلق رکھنے والے زین جان ولد نور جان نے شادی کے تقریب کے دوران دلہن شبانہ ولد عبدالاحد کو اغواء کرکے اپنے ہمراہ لے گئے جس کے بعد ان کے حوالے سے معلومات نہیں مل سکی ہے۔
خیال رہے بلوچستان کے مختلف علاقوں میں پاکستانی فوج اور خفیہ اداروں کے قائم کردہ مسلح گروہ سرگرم ہے جنہیں ڈیتھ اسکواڈ کے نام سے پکارا جاتا ہے جبکہ بلوچ سیاسی اور سماجی حلقوں کا دعویٰ کہ مذکورہ مسلح گروہوں پاکستانی فورسز اور خفیہ اداروں کی پشت پناہی کی بناء پر مختلف جرائم میں بھی ملوث ہیں۔
دو روز قبل مشکے کے علاقے قلات چیر سے پاکستانی فورسز کے اہلکاروں نے گھر پر چھاپے میں ایک بلوچ آزادی پسند کی والدہ ناز بی بی بنت پیر داد کو حراست میں لیا تھا۔
اسی روز ضلع کیچ میں بلوچ نیشنل موومنٹ کے رہنماء کے گھر پر چھاپے کے دوران پاکستانی فورسز کے اہلکاروں نے خواتین کو تشدد کا نشانہ بنایا تھا۔
گذشتہ مہینے بھی مشکے سے ایک خاتون کو لاپتہ کیا گیا۔ مذکورہ خاتون کے اہلخانہ نے تصدیق کی تھی کہ سرکاری حمایت یافتہ گروہ یعنی ڈیتھ اسکواڈ سے تعلق رکھنے والے افراد‘ شہباز خان کی بیٹی کو اغواء کرکے اپنے ساتھ لے گئے ہیں۔
اہلخانہ نے خدشے کا اظہار کیا کہ ڈیتھ سکواڈ والے ہماری بیٹی کی جبری شادی اپنے کسی اہلکار سے کرائیں گے۔
مذکورہ واقعات کے حوالے سے سرکاری حکام کی جانب سے کچھ نہیں کہا گیا ہے جبکہ اس سے قبل بھی اس نوعیت کے کئی واقعات میں بلوچ سیاسی و سماجی حلقے ڈیتھ اسکواڈ گروہوں پر ملوث ہونے کے الزامات عائد کرچکے ہیں۔