ایران میں ہماری موجودگی اور فورسز کے ہاتھوں منشیات سمیت گرفتاری کا بیان ایک من گھڑت اور ہمارے تنظیم کے خلاف بے بنیاد پروپیگنڈے کے سوا کچھ بھی نہیں ۔
ان خیالات کا اظہار بلوچ ریپبلیکن آرمی بی آر اے کے کمانڈروں بہرام بلوچ اور جاسم بلوچ نےاپنے جاری کردہ بیان میں کیا۔
انہوں نے گذشتہ روز ایک آن لائن نیوز ویب سائٹ پہ جاری بیان کو بے بنیاد قرار دیتے ہوئے کہا کہ ایک طرف پاکستان کی سول و عسکری ادارے ہر وقت بلوچ تحریک اور اس سے وابستہ قیادت و کارکنوں کے بارے پروپیگنڈے کرتے ہیں کہ وہ ایران اور دیگر ممالک میں موجود ہیں اور حیرانگی کی بات یہ ہے کہ پاکستان کے موقف کو تقویت دینے کےلئے آن لائن ویب سائٹ بھی بالکل وہی موقف اختیار کرتا جارہا ہے ۔
بہرام بلوچ اور جاسم بلوچ نے اپنے مشترکہ بیان میں مزید کہا کہ اس امر سے ہر باشعور سیاسی و مزاحمتی کارکن بخوبی آگاہ ہیں کہ یورپ میں مقیم ایک پارٹی کا” لیڈر” اپنی کھوئی ہوئی ساکھ کو بچانے کی خاطر اب انتہائی گری ہوئی ہتھکنڈوں کا سہارا لینے پہ مجبور ہوا ہے اور یہ سب کچھ اس کی حواس باختگی کی واضح نشانیاں ہیں ۔
انہوں نے کہا کہ ہونا تو چاہیے تھا کہ آن لائن نیوز ویب سائٹ کو قوم اور تحریک کے مفاد میں استعمال کرتے، لیکن انتہائی افسوس کے ساتھ یہ کہنا پڑرہا ہے کہ نیوز ادارے کو یورپ میں مقیم قوم اور تحریک کی حقیقی صورتحال سے بے خبر اور لاپرواہ “لیڈر” آئے روز ہمارے تنظیم اور دوستوں کے خلاف استعمال کرکے، دشمن کے موقف و پروپیگنڈے کو مزید آگے لے جانے میں مصروف عمل ہے ، جوکہ خود اس کے کردار پہ ایک سوالیہ بن چکا ہے ۔
بی آر اے کمانڈروں نے کہا کہ ہم ایران میں گرفتار نہیں بلکہ بلوچستان میں محاذ پہ اپنے دوستوں کے ہمراہ موجود ہیں،اور ساتھ ہی ہم یورپ میں مقیم “لیڈر” کو مشورہ دینا چاہتے ہیں کہ وہ روز بروز کی ذہنی پستی و گراوٹ سے نکل کر اپنی غلطیوں کا اعتراف کرکے قوم سے معافی مانگے، کیونکہ اس طرح کی من گھڑت و بے بنیاد الزام تراشی سے ہماری جہد و تنظیم پہ کوئی اثر نہیں پڑے گا بلکہ الٹا “لیڈر ” کی ساکھ خود ان کے چند بچے کچھےدوستوں کےسامنے ہی مشکوک ہورہا ہے۔