شہداء مرگاپ کی قربانی ہم سے عملی جہد کا تقاضہ کررہی ہے۔ بی ایس او آزاد

112

شہدائے مرگاپ کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں۔ رہنماؤں کی شہادت نے خوف پیدا کرنے والی پراسراریت کی چادر اتار پھینک دی۔ بی ایس او آزاد

بلوچ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن آزاد کے مرکزی ترجمان نے شہید چئیرمین غلام محمد بلوچ، شہید لالہ منیر اور شہید شیر محمد بلوچ کو انکی گیارہویں برسی پہ خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ رہنماؤں کی شہادت نے بلوچ سماج میں ریاست کی جانب سے خوف پیدا کرنے والی پراسراریت کی چادر اتار کر پھینک دی جس سے بلوچ قوم اور خاص کر بلوچ نوجوانوں کے دلوں میں قومی غلامی کے خلاف نفرت اور قومی آزادی سے انہیں فروزاں کیا۔

شہیدوں کی جدوجہد اور شہادت کا مقصد بلوچ قوم کی آزادی اور انسانیت کی سربلندی کے لئے تھا۔ شہید غلام محمد اور انکے ساتھیوں نے انسانیت اور قومی آزادی کی خاطر جان کی قربان سے دریغ نہ کرکے تاریخ میں اپنا نام امر کردیا۔

ترجمان نے مزید کہا کہ شہید چئیرمین غلام محمد بلوچ، شہید لالہ منیر اور شہید شیر محمد بلوچ بلوچ نیشنل ازم کے نظریات سے لیس انتہائی پختہ سیاسی کارکنان تھے جنکے قول و فعل میں کوئی تضاد موجود نہ تھا۔شہیدوں نے عوام میں رہ کر قربانی کا نہ صرف فلسفہ پیش کیا بلکہ اپنے عمل کے ذریعے اسے ثابت بھی کیا۔انکی قربانی اور جدوجہد نوجوانوں کے دلوں میں ہمیشہ زندہ و تابندہ رہیں گی۔

چئیرمین غلام محمد یوسف عزیز مگسی کے بعد اولین بلوچ رہنماء ہے جنہوں نے شخصی بنیادوں پر انحصار کرنے والی بلوچ قوم کو بلوچ نیشنل موؤمنٹ جیسا پارٹی فراہم کیا اور تحریک کے مشکل اور کھٹن حالات میں قومی یکجہتی کو فروغ دینے کے لئے بلوچ نیشنل فرنٹ کی بنیاد رکھی۔

ترجمان نے اپنے بیان کے آخر میں کہا کہ شہدائے مرگاپ کی جدوجہد اور شہادت آج ہم سے تقاضا کرتا ہے کہ ہم لفاظیت کی خول سے نکل کر عملی و علمی بنیادوں پر انقلاب کا حصہ بنیں اور آزادی کے سفر کو منزل مقصود تک پہنچانے کے لئے کردار ادا کریں۔