بلوچستان نیشنل پارٹی کے سربراہ و رکن قومی اسمبلی سردار اختر جان مینگل نے کہا ہے کہ کورونا وائرس ایسا دشمن ہے جو دکھائی نہیں دیتا، عوام کو احتیاطی تدابیر اختیار کرنا ہوگا۔ ہم 10 دن کی بھوک برداشت کرسکتے ہیں لیکن اپنے 10 سال بچے کی موت برداشت نہیں کرسکتے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے اپنے ایک پیغام میں کیا۔
اختر جان مینگل کا کہنا ہے کہ دنیا بھر میں کورونا وائرس ایک وباء کی صورت میں پھیل چکی ہے۔ یہ وباء چائنا سے شروع ہوئی تھی دنیا کے تقریباً 190 ممالک تک پہنچ چکی ہے ان تمام ممالک میں کورونا وائرس نے اپنی جڑیں پھیلادی ہیں اور ان میں پاکستان بھی شامل ہے۔ ہر روز یہ وباء پھیلتی جارہی ہے اس کی روک تھام کیلئے اپنے آپ کو اور اپنے پیاروں، ہمسایوں کو کیسے بچائیں۔ دنیا کے وہ ممالک جو ترقی یافتہ ممالک ہیں ابھی تک اس وباء کے علاج کے پیچھے لگے ہوئے ہیں لیکن اس سے زیادہ تر اس وباء سے بچنے کیلئے سوچ رہے ہیں۔
انہوں نے کہا ہے کہ نہ جانے ہمارے ملک میں اس کا علاج کب ہوگا اور ہماری کچھ ذمہ داریاں بھی بنتی ہیں۔ کورونا وائرس سے بچنے کا واحد ذریعہ کہ ہم اجتماعات سے دور رہیں ایک دوسرے سے ملنے سے کچھ عرصے کیلئے گریز کریں کیونکہ یہ بیماری ہاتھ ملانے سے پھیلتی ہے، وہی جراثیم والے ہاتھ سے منہ پر لگنے سے پھیلتی ہے۔ کورونا وائرس ایسا دشمن ہے جو دکھائی نہیں دیتا، ہمیں معلوم نہیں کہ جراثیم ہم میں ہے یا جس سے مل رہے ہیں اس میں ہے اور انسان میں منتقل ہونے میں وقت نہیں لگتا۔
سردار اختر جان مینگل کا کہنا ہے کہ جس حد تک ہوسکے ہم گھروں میں رہیں باہر نہ نکلیں، گھروں میں ہوتے ہوئے صفائی کا خاص خیال رکھنا ہوگا، ہاتھ دھونے کا استعمال زیادہ کریں، ماسک استعمال کریں۔ میں جانتا ہوں ماسک ہمارے پاس نہیں ہیں تو رومال منہ پر استعمال کرسکتے ہیں ہم نے لوگوں کو اس وباء سے بچنے کیلئے آگاہی دینا ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ جس انداز سے یہ بیماری پھیل رہی ہے اس کی روک تھام کا واحد ذریعہ یہی ہے۔ میں بلوچستان سمیت پورے ملک بھر کے اپیل کرتا ہوں کہ خدا کے واسطے چند دن اپنے گھروں میں رہیں کوئی آفت نہیں آئیگی۔ مجھے معلوم ہے ملک بھر میں بے روزگاری ہے ایک وقت کی روٹی میسر نہیں ہے۔ ہم 10 دن کی بھوک برداشت کرسکتے ہیں لیکن اپنے 10 سال کے بچے کی موت برداشت نہیں کرسکتے ہیں لہٰذا احتیاطی تدابیر استعمال کریں۔