کراچی ٹو کوئٹہ مرکزی شاہراہ کو کو ڈبل بنانے کی خاطر بلوچستان کے نوجوانوں کا پیدل مارچ کا قافلہ ضلع خضدار کے علاقے وڈھ پہنچ گیا۔
وڈھ پہنچنے پر بلوچستان نیشنل پارٹی کے مرکزی رہنما و رکن صوبائی اسمبلی میر محمد اکبر مینگل سمیت دیگر رہنماوں نے لانگ مارچ کے شرکاء کا استقبال کیا۔
کراچی سے کوئٹہ تک مارچ کرنے والے نوجوانوں کا قافلہ جب وڈھ پہنچا تو ان کو بلوچستان نیشنل پارٹی کے سربراہ سابق وزیراعلی بلوچستان و رکن قومی اسمبلی خضدار سردار اختر جان مینگل کا خصوصی پیغام پہنچایا گیا اور ان کو وڈھ پہنچنے پر خوش آمدید کہا گیا۔
مارچ کے شرکاء کو یقین دہانی کرائی گئی کہ یہ پوری قوم کی آواز ہے اور آپ لوگوں کی آواز کو ہر فورم پر اٹھائینگے۔
سردار اخترجان مینگل کی طرف سے میر اکبر مینگل نے شرکاء سے اپنے مارچ کو ملک میں کرونا وائرس کی وجہ سے بگڑتی ہوئی صورتحال کے پیش نظر چند روز کیلئے ملتوی کرنے کی درخواست کی۔
کمشنر قلات ڈیژن نے بھی مارچ کے شرکاء سے فون پر رابطہ کیا اور ان کو مارچ ختم کرنے کی درخواست کی گئی۔
اس موقع پر لانگ مارچ کی قیادت کرنے والے نوجوان رہنماء نجیب زہری نے بلوچستان نیشنل پارٹی کے مرکزی رہنما اور رکن صوبائی اسمبلی میر محمد اکبر مینگل کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ملک میں کرونا وائریس اور لاک ڈاون کی صورت حال کے پیش نظر ہم وڈھ کے مقام سے اپنے مارچ کو چند دنوں کے لیے ملتوی کر رہے ہیں اور جب اس وبا سے ملکی حالات میں بہتری آئی اور حالات معمول پر آگئے تو ہم اپنا مارچ یہی سے شروع کریں گے۔
خیال رہے کوئٹہ کراچی مرکزی شاہراہ کو ڈبل کرنے کے لئے بلوچستان کے نوجوانوں کی طویل ترین لانگ مارچ کی قیادت تعلیم یافتہ نوجوان نجیب یوسف زہری کررہے ہیں اور ان کے ساتھ قافلے میں محمد آصف زہری، بسم اللہ بلوچ، محمد آصف بنگلزئی، محمد ایوب رند، نجیب بنگلزئی، محمد عمرزہری و دیگر شریک ہیں۔
جدوجہد پر یقین رکھنے والے ان نوجوانوں کا لانگ مارچ قافلہ رواں مہینے کے 13 تاریخ کو کراچی سے کوئٹہ کے لئے رخت سفر باندھ چکا تھا۔ اس دوران یہ نوجوان روزانہ نو سے دس گھنٹے سفر کرکے پینتیس سے چالیس کلومیٹر سفر طے کرتے رہے ہیں۔ طویل سفر کی وجہ سے ان نوجوانوں کے پاؤں میں زخم بھر آئے ہیں۔