عراق : ایرانی حمایت یافتہ مسلح گروپس پر امریکہ کا حملہ

169

امریکا نے عراق میں ایران کے حمایت یافتہ ملیشیا گروپ کے خلاف جوابی فضائی حملے کیے ہیں۔ امریکی محکمہ دفاع کے مطابق ان حملوں میں ایران کے حمایت یافتہ ملیشیا کے ہتھیاروں کے ذخیرہ کرنے کی پانچ تنصیبات کو نشانہ بنایا گیا ہے۔

واضح رہے کہ گذشتہ بدھ کو اتحادی فوج کے اڈے تاجی کیمپ پر راکٹ حملے میں دو امریکی اور ایک برطانوی فوجی ہلاک ہو گئے تھے۔

اس سے قبل ایک امریکی کمانڈر نے کہا تھا کہ یہ حملہ ممکنہ طور پر ایران کے حمایت یافتہ ملیشیا گروپ نے کیا ہے۔

سنٹرل کمانڈ کے سربراہ جنرل کینتھ میک کینزی نے سینیٹ کی ایک کمیٹی کو بتایا کہ ایرانی پراکسی گروپ کتائب حزب اللہ وہ واحد گروہ ہے جس نے پہلے بھی عراق میں امریکی اور اتحادی افواج کے خلاف اس پیمانے کا بالواسطہ حملہ کیا تھا۔

جمعرات کی شام کو ایک بیان میں امریکی محکمہ دفاع نے اس بات کی تصدیق کی کہ کتائب حزب اللہ کی تنصیبات پر دفاعی فضائی حملے کیے گئے تھے۔

اس بیان میں مزید کہا گیا تھا کہ ان میں وہ تنصیبات شامل ہیں جہاں امریکی اور اتحادی فوجیوں کو نشانہ بنانے کے لیے استعمال کیے جانے والے ہتھیاروں کو رکھا جاتا تھا،یہ حملے دفاعی، متناسب تھے اور براہ راست ایران کی حمایت یافتہ شیعہ ملیشیا گروپوں کی طرف سے لاحق خطرے کے جواب میں کیے گئے ہیں۔

امریکی سیکریٹری دفاع مارک ایسپر نے مزید کہا کہ امریکہ اپنی عوام، مفادات یا اپنے اتحادیوں کے خلاف حملے برداشت نہیں کرے گا۔ انھوں نے مزید کہا کہ ہم اپنی افواج کے تحفظ کے لیے کوئی بھی ضروری اقدام اٹھائیں گے۔

واضح رہے کہ امریکہ نے گذشتہ ایک سال میں ایران کی حمایت یافتہ ملیشیا گروپوں پر عراق میں اتحادی افواج کے اڈوں پر اسی طرح کے 13 حملوں کا الزام عائد کیا ہے۔

خیال رہے ایرانی حمایت گروپس پر تازہ حملے امریکہ اور برطانیہ کی فوج کے لیے قائم تاجی فوجی اڈے پر راکٹ حملے کے جواب میں کیے گئے ہیں۔ اس حملے میں دو امریکی اور ایک برطانوی فوجی اہکار ہلاک اور کم از کم 12 اہلکار زخمی ہوئے تھے۔