سیو اسٹوڈنٹس فیچر کے زیر اہتمام طلباء و طالبات کے لئے،آرٹیکل ، خطوط لکھنے،اخباری بیانات لکھنے،لیٹر ٹو ایڈیٹر لکھنے،کالم نگاری،افسانہ نگاری،اور ناول نگاری کے حوالے سے تربیتی ورکشاپ کا انعقاد کیا گیا ۔
تربیتی ورکشاپ میں مقررین نے طلباء کو لکھنے کے مختلف طریقوں کے متعلق آگاہی فراہم کی۔
تفصیلات کے مطابق ایس ایس ایف کے زیر اہتمام خضدار پریس کلب کے ہال میں ایس ایس ایف کے چیئرمین فضل یعقوب بلوچ کے زیر صدارت تربیتی ورکشاپ منعقد ہوئی تربیتی ورکشاپ کے مہمانان میں ممتاز دانشور سلطان احمد شاہوانی،معروف مصنفہ میڈم پروفیسر طاہرہ احساس جتک مبارک مینگل تھیں۔
پینل میں معروف صحافی،کالم نگار ندیم گرگناڑی،مس زیب النساء، مقبول ساسولی، رشید احمد مینگل، عبید اللہ زہری،لعل سجاد،لیاقت کرد،سکندر قادر اور علی نواز تھے جبکہ اسٹیج سیکرٹری کے فرائض ایس ایس ایف خواتین ونگ کی محترمہ سائرہ حسن نے انجام دی۔
مقررین نے اپنے خطاب میں کہا کہ دنیا جدت کی طرف جا رہی ہے،لکھنے،پڑھنے،بولنے جستجو کرنے کے نئے طریقے اپنا کر نہ صرف حالات کا مقابلہ کر رہے ہیں بلکہ اپنی نئی نسل کو نت نئے طریقوں سے آگاہی فراہم کر رہے ہیں طلباء و طالبات کو معلومات فراہم کرنا وقت کی اہم ضرورت ہے معلومات سے باخبر رہنے کے لئے دانشورانہ،ادیبانہ طرز عمل پر عملد درآمد کر کے نوجوانوں کی صلاحیتوں میں نکھار لانے وقت کا اہم تقاضا ہے مقررین کا کہنا تھا کہ مندرجہ بالا شعبہ جات پر دسترس حاصل کرنے کے لئے ضروری ہے کہ نوجوان مطالعہ اور کتابوں سے اپنی دوستی کو مضبوط کریں کچھ لکھنے کے لئے بہت کچھ پڑھنا ضروری ہے،نوجوان اخبارات کے کالموں کو روزانہ کی بنیاد پر پڑھنا اپنا مشغلہ بنائیں کیونکہ مطالعہ کے بغیر نہ کالم لکھا جا سکتا ہے اور نہ ہی افسانہ نگاری کی جا سکتی ہے ہم مطالعہ سے اپنی دوستی کو جتنی مضبوط کرینگے اتنا ہی ہمیں لکھنے پڑھنے میں آسانی ہو گی۔
اس موقع پر ایس ایس ایف کے مرکزی چیئرمین فضل یعقوب بلوچ نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اس طرح کے پراگراموں کا انعقاد کرنے کا بنیادی مقصد طلباء و طالبات کے علمی استعداد کو بڑھانا اور انہیں جد ید دور کے تقاضوں کے مطابق ہم آہنگ کرنا ہے کیونکہ حالات مکمل جدت کی طرف جا چکے ہیں اور جدید دور کے تقاضوں کو پورا کرنے کی خاطر ہم نے نوجوانوں کو سیکھنے کا موقع فراہم کیا اور نوجوانوں نے بھی ہمارے دانشوروں، قلم کاروں،اور ماہرین سے لیکچروں سے بہت کچھ سیکھ لیا سیکھنے سیکھانے کا یہ عمل ایس ایس ایف کے پلیٹ فارم سے آئندہ بھی جاری رکھا جائے گا۔
دریں اثناء ممتاز دانشور مصنفہ و ماہر تعلیم پروفیسر طاہر احساس جتک نے ایس ایس ایف کے لائبریری کے لئے کتابوں کا تحفہ دیا جبکہ سلطان احمد شاہوانی نے بھی کتابیں فراہم کرنے کا اعلان کیا
تقریب کے آخر مین اعزازی مہمانوں اور پینلسٹ کو ایس ایس ایف کی طرف سے شیلڈ بھی دیے گئے۔
اس موقع پر چئیر مین ایس ایس ایف نے خضدار سے کوئٹہ منشیات کے خلاف مارچ کرنے والے طلبہ کو اپنے خطاب میں سراہا اور اس کے متحرک نواجون سجاد بلوچ کو ایس ایس ایف کی جانب سے اعزازی شیلڈ سے بھی نوازا گیا۔