حکومت بلوچستان کے پاس نہ وژن ہے نہ ہی عوام کو ریلیف میسر ہے – بی این پی

116

بلوچستان نیشنل پارٹی کے مرکزی بیان میں کہا گیا ہے کہ بلوچستان کے عوام حکومتی امداد سے محروم ہیں۔ صوبائی حکومت کی نااہلی اور کمزوری کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے دیگر صوبوں میں امدادی پیکیجز کا اعلان اور عملدرآمد شروع ہو چکا ہے وہاں عوام کو مختلف طریقوں سے ریلیف مہیا کی جا رہی ہے لیکن بلوچستان حکومت پیکیج دینے اور امدادی کارروائیاں شروع کرنے سے قاصر دکھائی دے رہی ہے صرف لفاظی حد تک دعوے کئے جا رہے ہیں۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ عوام کورونا وائرس سے خطرات کے ساتھ ساتھ بھوک افلاس اور فاقہ کشی کا شکار ہو رہے ہیں۔ صوبائی حکومت کی غلط پالیسیوں کی وجہ سے کورونا وائرس کی روک تھام کیلئے احتیاطی تدابیر نہیں اپنائی گئی اور ناقص سہولیات اور تفتان بارڈر پر حکومتی ناتجربہ کاری نے ملک کو وبا سے دوچار کر دیا جو المیہ سے کم نہیں ہے۔

بیان میں مزید کہا گیا کہ حکومتی پیکیج میں ہر ڈویژن کو محدود رقم دینا عوام کے ساتھ مذاق ہے، بلند و بالا دعوے کرنا حکومت کا شیوہ رہا ہے عملی طور پر عوام کے سامنے ان کے حقیقی چہرے بے نقاب اور صلاحیتیں سامنے آ گئی ہیں۔ حکمران بلوچستان میں مشکل کی گھڑی میں ریلیف دینے میں ناکام ہو چکی ہیں ایک طرف پنجاب اور سندھ کی حکومت نے کورونا وائرس کی روک تھام کیلئے پیکیجز اور ریلیف کا اعلان کیا دوسری جانب بلوچستان حکومت لفاظوں کے ہیر پھیر اور من گھڑت دعوے کرتے نہیں تھک رہی، بلوچستان وسیع و عریض سرزمین ہے ہر ڈویژن کیلئے کم رقم رکھنا عوام کے زخموں پر نمک پاشی کے مترادف ہے۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ امکان یہی ہے کہ سابق وعدوں کی طرح صوبائی حکومت بلوچستان کے عوام سے ہاتھ کر جائیگی اور امدادی رقم مستحقین کی بجائے من پسند افراد کی نظر ہو جائیگی۔ بلوچستان حکومت کورونا وائرس جیسے وبا سے عوام کو محفوظ رکھنے میں ناکام ہو چکی ہے۔ حکومت کے پاس کوئی ویژن نہیں کھربوں روپے لیپس ہو رہے ہیں مگر غریب محنت کشوں کو ریلیف نہیں دیا جا رہا۔