بلوچ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن کے مرکزی چیئرمین نزیر بلوچ نے کہا ہے بی ایس او کے 52 سالہ تاریخ بلوچ شہداء کے قربانیوں اور عظیم دوستوں کے جدوجہد کی تاریخ ہے۔ تنظیم کو موجودہ دور کے تقاضوں کے مطابق ہم اہنگ کرکے اصلاحاتی پالیسی کے تحت تنظیم کو فکری انداز میں آگے بڑھا رہے ہیں۔
ان کا کہنا ہے کہ مشکلات کے باوجود بی ایس او نے حالیہ دور میں تمام قومی مسائل پر صف اول کا کردار ادا کیا۔ موجودہ دور میں طلباء سیاست کو قدغن کا شکار بنانا بی ایس او کے راستے کو روکنے کے لئے کیا گیا جس کی بی ایس او کے کارکنوں نے تنظیمی و علمی طاقت سے مقابلہ کیا اور اس میں سرخ روح ہوئے۔
انہوں نے مزید کہا ہے بی ایس او کے قومی کونسل سیشن کا انعقاد جہاں تنظیمی اداروں کے منتقلی و انہیں مضبوط کرنے کے لئے اہم ہے وہاں بی ایس او کا قومی کونسل سیشن عظیم قومی فکر کو مضبوط کرنا ہے۔
انہوں نے کہا کہ بی ایس او کے قومی کونسل سیشن کی کامیابی بلوچ سیاست میں سنگ میل کی حیثیت رکھتی، آئندہ کونسل سیشن کا پرفکر قومی و شفاف انداز میں انعقاد و بی ایس او کو اندرونی طور پر مضبوط کرنے کے لئے اہم ہے۔ قومی کونسل سیشن کا کامیاب انعقاد قومی و نظریاتی سیاست میں ایک نئی روح پھونک دیگی۔
انہوں نے کہا ہے کہ بی ایس او کے کارکنان قومی کونسل سیشن کے انعقاد کے لئے بھرپور محنت کرے۔ تمام زونز کو تاکید کی جاتی ہے اپنے ممبر شپ ریکارڈ، کارکردگی رپورٹ جلد از جلد مرکز کو ارسال کرے تاکہ قومی کونسل کے شفاف انعقاد کو یقینی بنایا جاسکے ۔