بلوچستان: انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں بابت بی این ایم نے فروری کی رپورٹ جاری کردی

140

فروری کے مہینے میں 50 سے زائد فوجی آپریشنوں میں 44 افراد لاپتہ اور 5 افراد شہید کئے گئے، 200سے زائد گھروں میں لوٹ مار اور 50 سے زائد گھروں کو نذر آتش کیا گیا، اٹھارہ نعشیں برآمد ہوئیں – بی این ایم

بلوچ نیشنل موومنٹ کے مرکزی انفارمیشن سیکریٹری دل مراد بلوچ نے فروری کے مہینے کی رپورٹ جاری کرتے ہوئے کہا کہ اس مہینے بلوچستان بھر میں پاکستانی فوج نے جارحیت جاری رکھتے ہوئے 50 سے زائد فوجی آپریشن کیے۔ فورسز نے دوران آپریشن دو سو سے زائد گھروں میں لوٹ مار کی اور پچاس سے زائد گھروں کو نذر آتش کیا۔ گھروں کو نذر آتش کرنے کے واقعات آواران، جھاؤ اور ڈیرہ بگٹی میں سامنے آئے۔ اسی ماہ فورسز نے درجنوں افراد کوحراست میں لے کر نامعلوم مقام پر منتقل کیا مگر جاری آپریشنوں اور جارحیت کی وجہ سے صر ف 44 لاپتہ افراد کی شناخت و کوائف دستیاب ہو سکے۔

انہوں نے کہا کہ اسی ماہ بلوچستان میں اٹھارہ نعشیں برآمد ہوئیں۔ دو بلوچ فرزندوں کو فورسز نے فائرنگ کرکے شہید کیا۔ دوبلوچ فرزندوں کو پولیس نے جعلی مقابلے میں، دو مغربی بلوچستان میں پاکستان کے پراکسیوں نے جبکہ ایک نوجوان کو منشیات فروشوں نے قتل کیا۔ جبکہ ایک لاش کی شناخت نہ ہو سکی اور گیارہ افراد کے ہلاکتوں کے محرکات سامنے نہ آ سکے۔ فروری کے مہینے میں فورسز کی عقوبت خانوں سے 5 افراد بازیاب ہوئے، جن میں سے ایک 2016 سے، 2 افراد 2017 سے ایک 2018 اور ایک 2019 سے لاپتہ تھے۔

دل مراد بلوچ نے کہا کہ فروری کے مہینے میں کیچ، دشت، آواران، جھاؤ، مشکئے، ڈیرہ بگٹی، نوشکی سمیت بلوچستان بھر میں فوجی آپریشن جاری رہے۔ پاکستانی فوج کے ایما پر ایک طرف لاپتہ افراد کی بازیابی کا شور برپا ہے تاکہ بلوچستان میں قاتل افواج کا شبیہ بہتر بنائی جاسکے اور بلوچ قومی آواز کی شدت میں کمی لائی جائے تو دوسری جانب پاکستانی فورسز مزید درندگی کے ساتھ لوگوں کو اٹھاکر ٹارچر سیلوں میں منتقل کررہے ہیں۔ پاکستانی افواج، خفیہ ایجنسیاں اور فوج کے متوازی دہشت گرد ڈیتھ سکواڈ گزشتہ سات دہائیوں سے بلوچ قوم کے جان و مال اور عزت کے ساتھ کھیل رہے ہیں۔ وقت کے ساتھ ساتھ اس میں مزید شدت آرہی ہے۔ ایک پیہم نسل کشی جاری ہے جس سے بلوچستان میں ایک انسانی المیہ جنم لے چکا ہے۔

دل مراد بلوچ نے کہا کہ بین الاقوامی قوانین، انسانی اقدار اور قوموں کی روایات پاکستانی افواج کے لئے بے معنی ہوکر اپنی افادیت کھوچکے ہیں۔ بلوچستان میں ایک جانب پاکستانی افواج، خفیہ ایجنسیاں اور جرائم پیشہ افراد پر مشتمل ڈیتھ سکواڈ لوگوں پر قہر برپا کر رہے ہیں تو دوسری جانب یہاں مذہبی جنونیوں کی نشوونما میں تیزی لائی جارہی ہے تاکہ جو کام فوج، ایجنسیاں اور ڈیتھ سکواڈ نہیں کرپاتے ہیں، انہیں ان مذہبی جنونیوں کے ذریعے سرانجام دیا جائے۔

انہوں نے کہا کہ بلوچستان میڈیا سے محروم ایک بلیک ہول بن چکا ہے۔ فوج کے ہاتھوں ستم کے شکار لوگوں کی چیخیں اس بلیک ہول ہی میں گم ہوجاتی ہیں۔ جنگ زدہ خطوں میں بین الاقوامی یا آزاد میڈیا اور غیر جانبدار مبصرین کی عدم توجہ متاثرین کے تکالیف میں ہوش ربا اضافے کا سبب بنتا ہے۔ بلوچستان میں یہی کچھ گزشتہ دو عشروں سے ہو رہا ہے۔ پاکستان نے بین الاقوامی میڈیا کی رسائی ناممکن بنادی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ آزاد اور مہذب دنیا کے لئے یہ یقین کرنا مشکل ہوجاتا ہے کہ اس جدید دور میں بھی اس طرح کے مظالم روا رکھے جاتے ہیں۔ بسا اوقات بلوچستان میں مظالم کی داستانیں انہیں فلمی کہانیاں لگتی ہیں۔

دل مراد بلوچ نے کہا انسانی حقوق کے عالمی اداروں اور اقوام متحدہ کا اولین فریضہ ہے کہ بلوچستان میں پاکستانی بربریت کی سدباب کے لئے عملی اقدامات اٹھائیں۔ بصورت دیگر یہاں انسانی لہو بہتا رہے گا اور انسانی المیے میں مزید اضافہ ہوگا۔

فروری کے مہینے میں پاکستانی فوج کی مظالم و بربریت روزنامچے کی صورت میں دیئے جاتے ہیں، جو مندرجہ ذیل ہیں

1 فروری
۔۔۔پروم کلشان سے پاکستانی فوج نے نوعمر طالب محمدولد حاجی یٰسین کو حراست میں لے کر لاپتہ کیا۔

2فروری

۔۔۔کیچ کے علاقے مند سے پاکستانی فوج نے دوبھائی ندیم ولد الہی بخش،جہانزیب ولد الہی بخش کو حراست میں لے نامعلوم مقام منتقل کردیا ان دونوں بھائیوں کو تین دن قبل حراست میں لے کر لاپتہ کیا گیا ہے جنکی تصدیق آج ہوئی ہے۔

3فروری

۔۔۔ مغربی بلوچستان کے علاقے درگس میں مسلح افراد کی فائرنگ سے ایک بلوچ تاؤد ولد تمبل شہید ہوگئے۔اس عظیم قربانی پر ہم انہیں سرخ سلام پیش کرتے ہیں۔

۔۔۔ڈیرہ بگٹی کے علاقے اوچ میں پاکستانی فوج نے آپریشن کا آغاز کرکے شدو ولد نندھا بگٹی کو حراست میں لے کر نامعلوم مقام منتقل کردیا۔

5فروری

۔۔۔تربت علاقے جوسک میں مسلح افراد کی فائرنگ سے سرفراز نامی شخص ہلا ک ہوگیا فائرنگ زمینی تنازعے پر پیش آیا

۔۔۔ملتان: یونیورسٹی بلوچ اور پشتون طلباء پر تشدد،فائرنگ ایک زخمی

6فروری
۔۔۔ پاکستانی فوج نے بسیمہ کے علاقے تنکی میں آپریشن کا آغاز کرتے ہوئے پانچ افراد خدارحم ولد قادربخش،امین ولد مبارک،رفیق ولد محمد نور،احمد ولد بدل اور عبدالرازق کو حراست میں لے کر نامعلوم مقام منتقل کردیا۔
7فروری
۔۔۔ضلع کیچ کے مین بازار سمیت گرد نواع اور تحصیل بلیدہ میں پاکستانی فوج کا آپریشن۔

۔۔۔پاکستانی فورسز نے کیچ کے مین بازار سمیت سنگانی سر،آبسر، چاہ سر، سیٹلائٹ ٹاؤن،دشتی بازار سمیت کئی علاقوں کا محاصرے کرتے ہوئے آپریشن شروع کر کے گھر گھر تلاشی لی اور لوگوں پر تشددکی۔

۔۔۔ژوب سے ایک شخص کی لاش بر آمد

۔۔۔بلوچستان میں جبری گمشدگیوں کے خلاف ایک دہائی کے زائد عرصے سے آواز اٹھانے والی تنظیم وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز کی جانب سے گذشتہ روز کراچی پریس کلب کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔

9فروری
۔۔۔مستونک میں فورسز نے فائرنگ کرکے واقعے میں دو افراد کو ہلاک کردیا۔

۔۔۔کیچ فائرنگ کے واقعے میں غلام حسین ازر نامی شخص ہلاک ہوگئے۔

10فروری
۔۔۔تفتان میں فائرنگ سے ایک شخص ہلاک

۔۔۔مستونگ کے علاقے دشت گونڈیں سے کئی روز پرانی ناقابل شناخت لاش بر آمد ہوئی۔

11فروری
۔۔۔پاکستانی فورسز نے کیچ کے علاقے سنگانی سرسے نوجوان طالب علم میران ولد کریم سکنہ بلنگور دشت کو حراست میں لے کر نامعلوم مقام منتقل کردیا

۔۔۔18نومبر 2018کو کیچ کے علاقے تجابا ن سے حراست بعد لاپتہ ہونے سردو ولد میران بازیاب ہوکر گھر پہنچ گئے جبکہ اس کے ساتھ حراست بعد لاپتہ ہونے والا اس کادس سالہ بیٹا الیپ تاحال بازیاب نہ ہوسکے

12فروری
۔۔۔ڈیرہ بگٹی سے پاکستانی فوج نے سو سے زائد افراد کو حراست میں لینے کے بعد نامعلوم مقام منتقل کردیا۔

۔۔۔مشکے کے علاقے ہارونی ڈن میں پاکستانی فورسزنے رسول بخش نامی ایک شخص کے گھرمیں گھس کرخواتین و بچوں کو شدید تشدد کا نشانہ بناکر زدو کوب کیا۔جس سے نصرت نامی خاتون شدید زخمی ہوگئے ہیں۔

۔۔۔مغربی بلوچستان کے علاقے سراوان میں مسلح افراد کی فائرنگ سے افضل ولد بشیر شہید ہوئے۔

13فروری
۔۔۔ پاکستانی فوج نے گوادر زیروپوائنٹ سے محمد عظیم ولد محمد صالح سکنہ تمپ کو حراست میں لینے کے بعد نامعلوم مقام منتقل کردیا۔محمد عظیم دبئی ملازمت کرتا تھا جو چھٹیا گزارنے اپنے آبائی علاقے میں جارہا تھا کہ راستے سے پاکستانی فوج گوادر زیرو پوائنٹ سے حراست میں لے کر نامعلوم مقام منتقل کردیا تھا۔

۔۔۔ نوشکی منشیات کے خلاف آواز اٹھانے پر منشیات فروشوں نے فائرنگ کرکے نوجوان سمیع اللہ ولد حاجی ثناء اللہ کو قتل کردیا۔

۔۔۔نوشکی کے پہاڑی علاقوں میں پاکستانی فوج کا آپریشن۔

14فروری
۔۔۔ فائرنگ کے واقعے میں بلوچی کے گلوکار صغیر ولد شہداد بلوچ ہلاک ہوگئے۔

۔۔۔بی این ایم کے شہید رہنما شہید لالا منیر کی والدہ بی بی مریم گزشتہ رات وفات پاگئیں۔

۔۔۔پاکستانی فوج نے کیچ کے علاقے سنگانی سر سے اسلم ولد عمرسکنہ اسپیتین گر زامران کو حراست میں لے کر لاپتہ کردیا جنہیں دوہفتے ٹارچر سیل میں رکھنے کے بعد رہا کردیا گیا،اسلم بلوچ کے بڑے بھائی رفیق عمر اورقریبی عزیزپانچ سالو ں سے فوج کے حراست میں ہیں۔

۔۔۔پاکستانی فوج نے آواران کے رہائشی محمد رمضان ولد شیر محمد کو حب چوکی حراست میں لے کر لاپتہ کردیا جسکی تصدیق آج ہوئی ہے

۔۔۔پاکستانی فوج نے کوئٹہ کلی کمبرانی سے حزب اللہ کمبرانی اور احسان کمبرانی کو حراست میں لینے کے بعد نامعلوم مقام منتقل کردیا۔

15فروری

۔۔۔ پاکستانی فوج نے آواران کے علاقے نوکجو گیشکور سے عبدالباسط ولد زبیر،جاوید ولد عبدالحمید اور حضور بخش ولد ماسٹر الہی بخش کو حراست میں لینے کے بعد نامعلوم مقام منتقل کردیا۔

۔۔۔پاکستانی فوج نے پنجگور کے علاقے کیلکور میں آپریشن کرکے خواتین اور بچوں کو شدید تشدد کا نشانہ بنایا۔

۔۔۔ آواران کے علاقے جھاؤ میں پاکستانی فوج نے سو گھروں پر مشتمل نرمگی گاؤں میں آپریشن کرتے ہوئے گاؤں کے تمام مرد حضرات کو حراست میں لینے کے بعد کیمپ منتقل کردیا جن میں انور ولد محمد،خلیل ولد عباس،بدل ولد عباس، شمبو ولد یارو، رحیم داد ولد حسین،شبیر ولد رحیم داد، مامو ولد نیکو، راشد ولد مامو اور طاہر ولد شمبو کی شناخت ہوئی،باقی لوگوں کاشناخت نہیں ہوسکا اوردوران آپریشن گھروں میں لوٹ مار کی۔

۔۔۔ خاران کے مختلف علاقوں میں پاکستانی فوج آپریشن کرتے ہوئے متعدد افراد کو حراست میں لے شدید
تشدد رسانی کے بعد انہیں رہا کردیا

16فروری
۔۔۔پاکستانی فوج نے آواران کے مختلف علاقوں میں آپریشن کرکے خواتین اور بچوں شدید تشدد کا نشانہ بناکر متعدد گھروں کو نذر آتش کردیا۔

18فروری
۔۔۔خضدار توتک آپریشن کو دس سال مکمل ہوگئے تاہم لاپتہ افراد تاحال بازیاب نہیں ہوسکے۔

۔۔۔16فروری کو پاکستانی فوج نے پنجگور کے مرکزی بازار سے پروم کے رہائشی شوکت محمد کو حراست میں لے کر نامعلوم مقام منتقل کردیا جسکی تصدیق اہلخانہ نے آج کردی۔

۔پاکستانی فوج نے مشکے کے علاقے میانی قلات سے ندیم ولد علی مراد سکنہ میانی قلات کو اغواء کرنے کے بعد نامعلوم مقام منتقل کردیا

۔۔۔بلوچستان کے صنعتی شہر حب سے دو روز قبل لاپتہ ہونے والے شخص کی تشدد زدہ لاش برآمد ہوئی ہے۔چالیس سالہ عبدالکریم ولد لعل محمد کی تشدد زدہ لاش موچکو تھانہ کے حدود میں چھتہ خان گوٹھ کے قریب سے برآمد ہوئی ہے۔

۔۔۔دو روز قبل قلات سے لاپتہ ہونے والے ایک شخص کی بھی تشدد زدہ لاش ملی تھی۔ قلات کے علاقے شور پارود سے مسلح افراد نے آزاد خان ولد نبی بخش ساسولی کو اغوا کیا تھا جس کی تشدد زدہ لاش دو دن بعد برآمد ہوئی۔

19فروری
۔۔۔تین سال مستونگ سے حراست بعد لاپتہ ہونے دو بھائی محمد آصف اور سیف اللہ بنگلزئی بازیاب ہوگئے۔
۔۔۔چار سال قبل پاکستانی فوج کے ہاتھوں حراست بعد لاپتہ ہونے والے شبیر احمد ولد شمس الحق رئیسانی بازیاب ہوگئے۔

۔۔۔پشین سے ایک شخص کی لاش بر آمد ہوئی ہے۔محرکات معلوم نہ ہوسکیں۔

۔۔۔ ہرنائی سے محمد بلال ولد محمد صدیق جلوئی ترین سکنہ کسیاڑی کی لاش بر آمد ہوئی۔محرکات معلوم نہ ہوسکیں۔

۔۔۔ کیچ میں پاکستانی فوج کا آپریشن گن شپ ہیلی کاپٹروں کی شیلنگ۔

۔۔۔کوئٹہ کے علاقے ہزار گنجی میں فائرنگ سے جیل وارڈن ہلاک ہوگئے۔
۔۔۔مشکے کے علاقے میانی کلات سے پاکستانی فوج نے محمد رحیم ولد ناکام،عبدالنبی ولد محمد،نصیر ولد سلیم،اور عصاء ولد رسول بخش کوحراست میں لینے کے بعد آرمی کیمپ منتقل کردیا۔

21فروری

۔۔۔پاکستانی فوج نے کیچ تجابان سے مجاہد ولد ولی محمد کو اغواء کرنے کے بعد نامعلوم مقام منتقل کردیا۔

22فروری
۔۔۔دالبندین سے مسلح افراد نے محمد قاسم اور نصیر نامی دو افراد کو اغواء کرلیا۔

23فروری
۔۔۔ واشک میں مسلح افراد نے فائرنگ کرکے سلیم ولد بنگل کو ہلاک کردیا۔محرکات معلوم نہ ہوسکیں۔

25فروری
۔۔۔ڈیرہ بگٹی میں پاکستانی فوج نے چھاپہ مارکر کھر غی بگٹی ولد گل حسین،اول خان چاکرانی بگٹی مشکو ل ولد نظر علی اور دلشو ولد شادی چاکرانی کو اغوا کیا جن بعد ازاں پاکستانی فوج مشکول ولد نظر علی کو شہید کرکے لاش پھینک دی۔

26فروری
۔۔۔بولان میں پاکستانی فوج کیے ساتھ جھڑپ میں بی ایل اے کے دو سرمچار شہید ہوئے،اس شہادت پر ہم انہیں سرخ سلام پیش کرتے ہیں۔

۔۔۔گوادر کے علاقے جیونی میں پاکستانی فوج نے اسحاق نامی شخص کے گھر پر چھاپہ مارکر اسحاق کے بیٹے اور رشتہ دار سرفراد کو اغواء کرنے بعد نامعلوم مقام منتقل کردیا۔

27فروری
۔۔۔ تمپ اور پنجگور میں پاکستانی فوج کا آپریشن۔

۔۔۔ پاکستانی فوج نے کیچ سے دو خواتین ثمینہ اور اس کی بہن زبیدہ کو حراست میں لے کر کیمپ منتقل کردیا چند گھنٹے بعد انہیں چھوڑ دیا۔

28فروری
۔۔۔پچھلے ایک ہفتے سے پاکستانی فوج کا جھاؤ میں آپریشن شدت سے ساتھ جاری ہے۔
۔۔۔پاکستانی فوج نے ڈیرہ بگٹی کے علاقے زین کوہ سے دلا ولد خیر بخش کو حراست میں لے کر نامعلوم مقام منتقل کردیا

29فروری
۔۔۔ کوئٹہ قبائلی تنازعے پر فائرنگ کے واقعے میں دو افراد ہلاک ہوگئے۔
۔۔۔پاکستانی فوج کیچ کے علاقے کاشاپ میں آپریشن کے دوران رحیم ولد دلمراد کو اغواء کرنے بعد لاپتہ کردیا۔

۔۔۔پاکستانی فوج نے وادی مشکے میں دوران آپریشن باپ بیٹے کو حراست بعد آرمی کیمپ منتقل کر دیا۔ مشکے سے رحیمو اور اسکے بیٹے کو حراست بعد لاپتہ کردیا ہے،
16فروری
۔۔۔پاکستانی فوج نے آواران کے مختلف علاقوں میں آپریشن کرکے خواتین اور بچوں شدید تشدد کا نشانہ بناکر متعدد گھروں کو نذر آتش کردیا۔

18فروری
۔۔۔خضدار توتک آپریشن کو دس سال مکمل ہوگئے تاہم لاپتہ افراد تاحال بازیاب نہیں ہوسکے۔

۔۔۔16فروری کو پاکستانی فوج نے پنجگور کے مرکزی بازار سے پروم کے رہائشی شوکت محمد کو حراست میں لے کر نامعلوم مقام منتقل کردیا جسکی تصدیق اہلخانہ نے آج کردی۔

۔پاکستانی فوج نے مشکے کے علاقے میانی قلات سے ندیم ولد علی مراد سکنہ میانی قلات کو اغواء کرنے کے بعد نامعلوم مقام منتقل کردیا

۔۔۔بلوچستان کے صنعتی شہر حب سے دو روز قبل لاپتہ ہونے والے شخص کی تشدد زدہ لاش برآمد ہوئی ہے۔چالیس سالہ عبدالکریم ولد لعل محمد کی تشدد زدہ لاش موچکو تھانہ کے حدود میں چھتہ خان گوٹھ کے قریب سے برآمد ہوئی ہے۔

۔۔۔دو روز قبل قلات سے لاپتہ ہونے والے ایک شخص کی بھی تشدد زدہ لاش ملی تھی۔ قلات کے علاقے شور پارود سے مسلح افراد نے آزاد خان ولد نبی بخش ساسولی کو اغوا کیا تھا جس کی تشدد زدہ لاش دو دن بعد برآمد ہوئی۔

19فروری
۔۔۔تین سال مستونگ سے حراست بعد لاپتہ ہونے دو بھائی محمد آصف اور سیف اللہ بنگلزئی بازیاب ہوگئے۔
۔۔۔چار سال قبل پاکستانی فوج کے ہاتھوں حراست بعد لاپتہ ہونے والے شبیر احمد ولد شمس الحق رئیسانی بازیاب ہوگئے۔

۔۔۔پشین سے ایک شخص کی لاش بر آمد ہوئی ہے۔محرکات معلوم نہ ہوسکیں۔

۔۔۔ ہرنائی سے محمد بلال ولد محمد صدیق جلوئی ترین سکنہ کسیاڑی کی لاش بر آمد ہوئی۔محرکات معلوم نہ ہوسکیں۔

۔۔۔ کیچ میں پاکستانی فوج کا آپریشن گن شپ ہیلی کاپٹروں کی شیلنگ۔

۔۔۔کوئٹہ کے علاقے ہزار گنجی میں فائرنگ سے جیل وارڈن ہلاک ہوگئے۔
۔۔۔مشکے کے علاقے میانی کلات سے پاکستانی فوج نے محمد رحیم ولد ناکام،عبدالنبی ولد محمد،نصیر ولد سلیم،اور عصاء ولد رسول بخش کوحراست میں لینے کے بعد آرمی کیمپ منتقل کردیا۔

21فروری

۔۔۔پاکستانی فوج نے کیچ تجابان سے مجاہد ولد ولی محمد کو اغواء کرنے کے بعد نامعلوم مقام منتقل کردیا۔

22فروری
۔۔۔دالبندین سے مسلح افراد نے محمد قاسم اور نصیر نامی دو افراد کو اغواء کرلیا۔

23فروری
۔۔۔ واشک میں مسلح افراد نے فائرنگ کرکے سلیم ولد بنگل کو ہلاک کردیا۔محرکات معلوم نہ ہوسکیں۔

25فروری
۔۔۔ڈیرہ بگٹی میں پاکستانی فوج نے چھاپہ مارکر کھر غی بگٹی ولد گل حسین،اول خان چاکرانی بگٹی مشکو ل ولد نظر علی اور دلشو ولد شادی چاکرانی کو اغوا کیا جن بعد ازاں پاکستانی فوج مشکول ولد نظر علی کو شہید کرکے لاش پھینک دی۔

26فروری
۔۔۔بولان میں پاکستانی فوج کیے ساتھ جھڑپ میں بی ایل اے کے دو سرمچار شہید ہوئے،اس شہادت پر ہم انہیں سرخ سلام پیش کرتے ہیں۔

۔۔۔گوادر کے علاقے جیونی میں پاکستانی فوج نے اسحاق نامی شخص کے گھر پر چھاپہ مارکر اسحاق کے بیٹے اور رشتہ دار سرفراد کو اغواء کرنے بعد نامعلوم مقام منتقل کردیا۔

27فروری
۔۔۔ تمپ اور پنجگور میں پاکستانی فوج کا آپریشن۔

۔۔۔ پاکستانی فوج نے کیچ سے دو خواتین ثمینہ اور اس کی بہن زبیدہ کو حراست میں لے کر کیمپ منتقل کردیا چند گھنٹے بعد انہیں چھوڑ دیا۔

28فروری
۔۔۔پچھلے ایک ہفتے سے پاکستانی فوج کا جھاؤ میں آپریشن شدت سے ساتھ جاری ہے۔
۔۔۔پاکستانی فوج نے ڈیرہ بگٹی کے علاقے زین کوہ سے دلا ولد خیر بخش کو حراست میں لے کر نامعلوم مقام منتقل کردیا

29فروری
۔۔۔ کوئٹہ قبائلی تنازعے پر فائرنگ کے واقعے میں دو افراد ہلاک ہوگئے۔
۔۔۔پاکستانی فوج کیچ کے علاقے کاشاپ میں آپریشن کے دوران رحیم ولد دلمراد کو اغواء کرنے بعد لاپتہ کردیا۔

۔۔۔پاکستانی فوج نے وادی مشکے میں دوران آپریشن باپ بیٹے کو حراست بعد آرمی کیمپ منتقل کر دیا۔ مشکے سے رحیمو اور اسکے بیٹے کو حراست بعد لاپتہ کردیا ہے،