وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز کے وائس چیئرمین ماما قدیر بلوچ نے سندھ کے دارالحکومت کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا ہے کہ لاپتہ افراد کے عدم بازیابی کے خلاف وی بی ایم پی کی جانب سے احتجاجی مظاہرہ منعقد کیا جائے گا۔
ماما قدیر بلوچ گذشتہ ایک دہائی کے زائد عرصے سے وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز کے پلیٹ فارم سے بلوچستان میں جبری گمشدگی کیخلاف احتجاج کررہے ہیں گذشتہ دنوں وہ کراچی منتقل ہوچکے ہیں جہاں وہ اپنا احتجاجی کیمپ قائم کرینگے۔
ماما قدیر بلوچ نے کراچی پریس کلب میں مظاہرے کی تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ 6 فروری بروز جمعرات کو 2 بجے کے وقت وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز اور لاپتہ افراد کے لواحقین کی جانب سے کراچی پریس کلب کے سامنے ایک احتجاجی مظاہرہ منعقد کیا جائے گا۔
ماما قدیر بلوچ نے کہا کہ ہم مطالبہ کرچکے ہیں کہ جتنے بھی لاپتہ افراد ہے ان کو رہا کیا جائے اگر کسی پر کوئی الزام ہے تو انہیں عدالتوں میں پیش کیا جائے اور ملکی قوانین کے تحت انصاف تقاضے پورے کیئے لیکن حکومت کی جانب سے اس حوالے سے اقدامات نہیں اٹھائے جارہے ہیں۔
انہوں نے انسانی حقوق کے تنظیموں، طلبا، سیاسی کارکنان سمیت دیگر شعبوں سے تعلق رکھنے والے افراد سے مظاہرے میں شرکت کی اپیل کی ہے۔